اسلام آباد (ویب ڈیسک) سعودی وزیرمملکت برائے امور خارجہ عادل الجبیر کے رواں ہفتے پاکستان کے دورے کا امکان ہے، اس دوران وہ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے بھارتی اقدام کے بعد جنوبی ایشیا کی کشیدہ صورتحال پر بات چیت کریں گے۔ عادل الجبیر نے یکم ستمبر کو سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر راجہ علی اعجاز سے ریاض میں ملاقات کی تھی جس میں کشمیر کی صورتحال اور دیگر امور پر بات چیت کی گئی تھی۔ اس دوران رواں ماہ اقوام متحدہ کے دورے کے بعد وزیراعظم عمران خان کے دورہ سعودی عرب پر بھی بات چیت کی گئی۔ 5 اگست کو کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد یہ کسی برادر مسلم ملک کا یہ عمران خان کا پہلا دورہ ہوگا۔ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے آئس لینڈ کے وزیر خارجہ گڈ لاؤگر تھور تھور دارسون سے ٹیلیفونک رابطہ %کیاہے اور مقبوضہ جموں و کشمیر کی تشویشناک صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں عروج پر ہیں۔ مقبوضہ جموں و کشمیر کے نہتے مسلمان گزشتہ چار ہفتوں سے لگاتار بدترین کرفیو کا سامنا کر رہے ہیں۔صورتحال اس قدر المناک ہے کہ خوراک اور ادویات تک میسر نہیں ہو رہیں۔بین الاقوامی میڈیا اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں ، بھارت کے مظالم کا پردہ چاک کر رہے ہیں۔ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ اندریں حالات مقبوضہ جموں و کشمیر میں ایک نیا انسانی المیہ جنم لیتا دکھائی دے رہا ہے، بھارت کی طرف سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں کئے گئے یکطرفہ اقدامات بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ سیکورٹی کونسل کی قراردادوں کے منافی ہیں ۔ ہندوستان اپنے جابرانہ اقدامات سے پورے خطے کا امن تہہ و بالا کرنے کے درپے ہے۔مقبوضہ جموں و کشمیر کے نہتے مسلمانوں کو بھارتی بربریت سے بچانے کے لیے عالمی برادری کو موثر کردار ادا کرنا ہو گا۔آئیس لینڈ کے وزیر خارجہ نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے معاملات کے پر امن حل کی ضرورت پر زور دیا۔