کراچی (ویب ڈیسک) ملک میں امن وامان خراب کرنے کیلئے را نیٹ ورک اورمقامی دہشتگردوں کے درمیان گٹھ جوڑ کے اشارے ملنے لگے ،کراچی میں حالیہ دنوں میں چینی قونصلیٹ حملے ،گلستان جوہرمیں ایم کیوایم کے میلاد میں دھماکے ، ڈیفنس کاربم دھماکے اور سیاسی کارکنوں کی ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کی تفتیش کے دوران سی پیک کو ضرب لگانے کی سازش اورخوف وہراس پھیلانے کے اشارے ملے ہیں،سیکیورٹی اداروں اورسی ٹی ڈی افسران سے حاصل معلومات کے مطابق تفتیش کے دوران واضح طورپریہ اشارے ملے ہے کہ ان واقعات میں ملوث ملزمان کی ڈوریاں بیرون ملک سے ہلائی جارہی ہیں تاہم یہ واضح نہیں ہوا کہ ملزمان کسی نیٹ ورک کے کارندے تھے یا اجرتی قاتل استعمال کیے گئے ،چینی قونصلیٹ میں مارے جانے والے ایک دہشت گرد کی شناخت بی ایل اے کارندے طورپر ہوئی، تفتیش کے دوران یہ پتہ چلا کہ دہشت گردوں کے را نیٹ ورک سے جڑے اسلم اچھو گروپ سے رابطے تھے جبکہ ڈیفنس میں کار دھماکے سے متعلق بھی خدشہ ظاہرکیا جارہا ہے کہ یہ سی پیک سے وابستہ چائنیزکوخوفزدہ کرنیکی سازش تھی۔ کراچی کے حالیہ واقعات میں تفتیش کارملنے والی شہادتیں کیساتھ ملوث نیٹ ورک کے رہنماؤں کے ملکی اوربیرون ملک رابطوں پرنظررکھے ہوئے ہیں۔