کراچی (ویب ڈیسک) اپوزیشن میں کوئی آرام سے نا بیٹھا ہر کوئی لڑائی کیلیے آگے بڑھا۔ اپوزیشن کی جانب سے صوبائی وزیر مکیش کمار چاولہ پر گالی دینے کے الزام کے بعد ہنگامہ، شور شرابے سے ایوان مچھلی بازار بن گیا۔ اپوزیشن لیڈر اورسعیدغنی کے درمیان تلخ کلامی ہنگامہ آرائی اور شور شرابے کے باعث ایوان کا ماحول سخت کشیدہ رہا ایوان میں اپوزیشن ارکان کی جانب سے یہ شکایت کی گئی کہ سرکاری بنچوں پر موجود ایک وزیر کی جانب سے گالی دی گئی ہے،صوبائی وزرامکیش کمار چالہ اور امتیاز شیخ نے اپوزیشن کے الزام کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ کسی نے کوئی گالی نہیں دی۔ اسپیکر آغا سراج درانی کا کہنا ہے کہ وہ اس معاملے کی تحقیقات کرائیں گے، اسپیکر نے کارروائی کے دوران استعمال کئے جانے والے تمام غیر پارلیمانی الفاظ حذف کرادیئے۔ صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی اورقائد حزب اختلاف فردوس شمیم نقوی کے درمیان چھڑپ ہوگئی۔ سعید غنی نے کہا کہ یہاں کچھ بے شرم لوگ ایوان کا ماحول خراب کرنا چاہتے ہیں۔ جی ڈی اے کے عار ف مصطفی جتوئی نے وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو سے یہ دریافت کیا کہ سندھ کی جیلوں میں ایسا کون سا وائرس ہے کہ سیاستدان جیل جاتےہی بیمار ہوجاتے ہیں؟ اسپیکر آغا سراج کا کہنا ہے کہ یہ کوئی سوال نہیں ہے میںاس ایوان کا کسٹوڈین ہوں فیصلہ میں کرونگا کہ کونسا سوال پوچھا جاسکتا ہے یا نہیں۔