لاہور ( ویب ڈیسک ) عمران خان اپنی پارٹی کے اَن داتا ہیں وہ جسے چاہیں وزارت دے دیں اور جسے چاہیں سائیڈ پر کر دیں۔یہی وجہ ہے کہ اب پی ٹی آئی کے اکثر وزرا بھی ڈرے سہمے رہتے ہیں کہ کہیں ہم سے وزارت لے کر وہاں کسی ٹیکنوکریٹ کونہ بٹھا دیا جائے۔ کیونکہ جو بندہ اسد عمر جیسے قریبی ساتھی اور ٹیلنٹد اور نطریاتی آدمی کو بھی بدلنے میں پل بھر نہیں سوچتا تو اس کے آگے باقی پی ٹی آئی وزرا یا اراکین کی کیا ویلیو رہ جاتی ہے۔جب سے وزرا تبدیلی کی لہر شروع ہوئی اور خاص طور پر پنجاب حکومت کی تبدیلی کی بات سننے کو ملی ہے تو جہانگیر ترین صاحب کچھ زیادہ ہی ایکٹو ہو گئے ہیں۔اس کی وجہ کیا ہے اس حوالے سے سینئر صحافی نجم سیٹھی نے اپنے پروگرام میں بات کرتے ہوئے بتایا کہ دراصل پنجاب حکومت بنانے والے ہی جہانگیر ترین ہیں۔ اگر وہ پنجاب بھر سے منتخب امیدوار لا کر پی ٹی آئی میں شامل نہ کرتے تو شاید پنجاب میں پی ٹی آئی کی حکومت بن ہی نہ پاتی۔ اب جب کچھ لوگ وزیراعلیٰ کو چینج کرنے کی باتیں کررہے ہیں تو جہانگیر ترین ایکٹو ہو گئے ہیں اور انہوں نے خان صاحب سے کہا ہو گا کہ دو درجن کے قریب منتخب امیدوار جو میں اٹھالایا تھا ان سے میں نے کچھ وعدے بھی کیے تھے اب ان کو کچھ مل نہیں رہااور اگر تبدیلی کے زمرے میں آکر ان کی وزارتیں بھی چلی جاتی ہیں تو پھر میں کہاں جاﺅں گا۔لہٰذا عمران خان صاحب نے انہیں پی ٹی آئی میں پھر سے ایکٹو کر دیا۔دوسری طرف جہانگیر ترین کا اینٹی گروپ شاہ محمود قریشی بھی تو ساری زندگی وزیر خارجہ رہنے کے امیدوار نہیں ہیں وہ بھی وزیراعلیٰ پنجاب بننے کے سپنے دیکھ رہے ہیں۔ خواہش تو ان کی پرائم منسٹر بننے کی بھی ہے