اسلام آباد: نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے معروف صحافی و تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف میں اس وقت گروہ بندی اس قدر زیادہ ہو گئی ہے کہ بہت ساری اہم شخصیات بھی کسی نہ کسی ایک دھڑے میں چلی گئی ہیں۔
اس وقت جس شخصیت کو عمران خان کے بہت زیادہ قریبی سمجھا اور دیکھا جا رہا ہے اور جو انہیں سیاست میں مدد فراہم کر رہے ہیں وہ جہانگیر ترین صاحب ہیں۔ جہانگیر ترین کو ڈیفیکٹو وزیراعظم بھی کہا جا رہا ہے اور جہانگیر ترین کے تقریباً تمام سیاسی جماعتوں سے رابطے بھی ہیں۔ کیونکہ وہ سیاست میںکافی متحرک رہے ہیں۔ ان کا چودھری شجاعت کے ساتھ بھی رابطہ ہے،وہ سب سے باتیں بھی کر رہے ہیں، کئی اہم وزارتوں پر ایسی شخصیات موجود ہیں جنہیں جہانگیر ترین ہی لے کر آئے تھے۔اور وہ جہانگیر ترین کو ہی جواب دہ ہیں ۔یہی نہیں بلکہ جہانگیر ترین ہر وقت دستیاب بھی رہتے ہیں۔اگر جہانگیر ترین سے کوئی اُلجھ جائے تو اس کی وزارت بھی چلی جاتی ہے۔جہانگیر ترین کو ڈیفیکٹو وزیراعظم بھی کہا جاتا ہے، ان کا اور شاہ محمود قریشی کا جو معاملہ ہے وہ الگ ہے لیکن جہانگیر ترین اس وقت پاکستان تحریک انصاف میں سب سے طاقتور شخصیت ہیں۔ سب سے زیادہ پاور اس وقت جہانگیر ترین کے پاس ہی ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل یہ خبریں گردش کر رہی تھیں کہ موجودہ حکومت ان ہاؤس تبدیلی پر غور کر رہی ہے اور حکومت کے اپنے ہی لوگ حکوت کو گرانا اور وزیراعظم عمران خان کو ہٹانا چاہتے ہیں۔جس کے بعد پیپلز پارٹی کے سینیٹر نے اپنے بیان میں شاہ محمود قریشی کو وزارت عظمیٰ کا سب سے مضبوط اُمیدوار قراردیا تھا جس کے بعد یہ بحث ہو رہی تھی کہ شاہ محمود قریشی پاکستان تحریک انصاف میں کافی طاقتور شخصیت ہیں۔