ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) نے اجلاس میں صدارتی انتخابات کے لیے پیپلز پارٹی کے نامزد امیدوار اعتزاز احسن کی جگہ متفقہ امیدوار لانے پر زور دیا۔ ذرائع کا کہنا ہےکہ اپوزیشن جماعتوں کے درمیان مشترکہ صدارتی امیدوار لانے پر اتفاق ہوگیا ہے جس کے لیے مختلف ناموں پر غور جاری ہے۔ذرائع نے بتایا کہ مشترکہ صدارتی امیدوار کے انتخاب کے لیے مولانا فضل الرحمان کی سربراہی میں ایک پینل تشکیل دیا گیا ہے جس میں ایک رکن پیپلز پارٹی، ایک مسلم لیگ (ن) اور ایک غیر جانبدار پارٹی سے ہوگا، پینل صدارتی امیدوار کے لیے تین افراد کا انتخاب کرے گا، تینوں امیدواروں میں سے ایک کا حتمی انتخاب اپوزیشن جماعتیں کریں گی۔ذرائع کے مطابق اے پی سی میں اتفاق ہوا ہے کہ پینل کل تک تین امیدواروں کا انتخاب کرے گا۔ذرائع کا کہناہے کہ اجلاس میں پیپلزپارٹی نے سینیٹر پرویز رشید کے اعتزاز احسن کے نوازشریف سے جیل جاکر معافی مانگنے کے بیان پر تحفظات کا اظہار کیا جس پر مسلم لیگ (ن) نے وضاحت کی کہ پرویز رشید کا بیان ذاتی ہے، یہ بیان پارٹی پالیسی نہیں۔اس کے علاوہ اجلاس میں تحفظات کا اظہار کیا گیا ہےکہ اپوزیشن میں پیپلزپارٹی کا رویہ لچک دار ہے جس کے بعد اتفاق کیا گیا کہ،
تمام اپوزیشن جماعتیں بھرپور اپوزیشن کریں گی۔ذرائع نے بتایا کہ اپوزیشن جماعتوں میں مزید اتفاق ہوگیا ہےکہ مسلم لیگ (ن) کی ’نوازشریف کو انصاف دو‘ کے نام سے تحریک میں اپوزیشن جماعتیں بھی حصہ لیں گی اور اس احتجاج میں اپوزیشن جماعتوں کی قیادت شریک ہوگی۔ذرائع کےمطابق اجلاس میں انتخابات میں دھاندلی کے خلاف پارلیمان کے اندر اور باہر احتجاج جاری رکھنے پر اتفاق ہوا جس میں اپوزیشن جماعتوں کی قیادت خود شریک ہوگی۔اجلاس میں کہا گیاہےکہ پہلے جو احتجاج کیا گیا اس کی منصوبہ بندی میں خامیاں تھیں لہٰذا آئندہ منظم منصوبہ بندی سے احتجاج کیا جائے گا اور احتجاج کے لیے قائم عمل درآمد کمیٹی فعالیت سے کام کرے گی۔واضح رہے کہ صدارتی انتخاب کے لیے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 4 ستمبر کو طلب کیا گیا ہے۔صدراتی انتخابات کے لیے پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے عارف علوی امیدوار ہیں جب کہ پیپلزپارٹی نے اعتزاز احسن کو امیدوار نامزد کیا ہے، تاہم مسلم لیگ (ن) نے ان کی نامزدگی کو مسترد کردیا تھا۔21اگست کو پارٹی صدر شہباز شریف کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں مسلم لیگ (ن) نے صدارتی امیدوار کے لیے اعتزاز احسن کی نامزدگی مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ پیپلز پارٹی نے اعتزاز احسن کے نام پر اعتماد میں نہیں لیا۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ صدارتی امیدوار کی متفقہ نامزدگی پاکستان الائنس کے ذریعے کی جائے گی اور اگر پیپلز پارٹی نےاتفاق نہ کیا تو (ن) لیگ کے عبدالقادر بلوچ صدارتی امیدوار ہوں گے۔