لاہور : نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے معروف صحافی عارف نظامی نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا معاملہ مجھے عارضی ہی لگتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عثمان بزدار اس سسٹم میں کسی صورت بھی فٹ ان نہیں ہوتے۔ شہباز شریف سے آپ جتنا بھی اختلاف کریں لیکن،
ان کی ایک شخصیت تھی جو پورے پنجاب میں چھائی ہوئی تھی اور پھر انہوں نے پنجاب میں کافی کام بھی کیے ہیں۔اس کے بعد اب پاکستان تحریک انصاف عثمان بزدار جیسے بندے کو لے آئی ہے جو مجھے مستقل نہیں لگتے۔ انہوں نے کہا کہ گیم پلان ایسا لگ رہا ہے کہ عثمان بزدار کچھ ماہ کے لیے وزیراعلیٰ پنجاب رہیں گے۔مجھے یہ سمجھ نہیں آئی کہ علیم خان کو وزیراعلیٰ پنجاب کیوں نہیں بنایا گیا ؟ ان میں ایسی کیا خرابی تھی کہ انہیں یہ عہدہ نہیں دیا گیا ؟ ان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ نیب زدہ ہیں اور ان پر الزامات بھی ہیں لیکن ان تمام تر الزامات کی علیم خان نے تردید کی ہے۔علیم خان تجربہ کار اور اچھی شخصیت کے مالک ہیں، ان کو سینئر منسٹر بنا دیا گیا ہے لیکن وزیراعلیٰ پنجاب نہیں بنایا گیا۔ یاد رہے کہ سردار عثمان بزدار نے وزیراعلیٰ پنجاب کے عہدے کا حلف 20 اگست کو اٹھایا۔وزیر اعلیٰ پنجاب کی تقریب حلف برداری گورنر ہاؤس لاہور میں ہوئی جہاں قائم مقام گورنر چوہدری پرویز الٰہی نے اُن سے عہدے کا حلف لیا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار تقریب حلف برداری کے لیے ذاتی گاڑی پر گورنر ہاؤس پہنچے۔وزیراعظم عمران خان کی جانب سے سردار عثمان بزدار کی وزیر اعلیٰ پنجاب کے عہدے کے لیے نامزدگی نے کئی سوالات کھڑے کیے لیکن عمران خان اپنے فیصلے پر قائم رہے۔ کچھ خبروں کے مطابق بشریٰ بی بی نےپنجاب کی وزارت اعلیٰ کے لیے استخارہ کیا جس میں بار بار عثمان بزدار کا نام آیا اور اسی وجہ سے عثمان بزدار کو وزیراعلیٰ پنجاب بنایا گیا۔