نیو یارک (ویب ڈیسک ) انٹرنیشنل کمیشن آف جیورسٹس نے مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت ختم کرنے کے بھارتی اقدام کی مذمت کر دی ۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیرکی آزادحیثیت کے خاتمے سے انسانی حقوق کےبحران میں شدت آئےگی۔ بھارتی اقدام قانون کی بلادستی اورانسانی حقوق پرضرب ہے، بھارتی حکومت کا اقدام آئین
اور قانون کی شدید خلاف ورزی ہے۔انٹرنیشنل کمیشن آف جیورسٹس ( آئی سی جے ) کےمطابق مقبوضہ کشمیرکی آزادحیثیت کے خاتمے سے انسانی حقوق کے بحران میں شدت آئے گی ،مقبوضہ کشمیر کے باسیوں پر ڈریکونین پابندیاں لگائی گئی ہیں، بھارتی حکومت کا اقدام آئین اور قانون کی شدید خلاف ورزی ہے ،بھارتی سپریم کورٹ کو اس کا بغور جائزہ لینا چاہیے۔ایک بیان میں آئی سی جے کے سیکرٹری جنرل سیم ظریفی کا کہنا تھا کہ بھارت اقدام قانون کی بالادستی اور انسانی حقوق پر ضرب ہے۔اس سے مقبوضہ کشمیر کی آزادحیثیت کاخاتمہ اور انسانی حقوق کےبحران میں شدت آئےگی جبکہ واحدمسلم اکثریتی ریاست کادرجہ متاثر ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ کو قانو اور آئین کی اس خلاف ورزی کا بغور جائزہ لینا چاہیے ،مظاہرے روکنے کیلئے فوج کی تعدادمیں اضافہ اور کمیونی کیشن بلیک آؤٹ کیا گیا جبکہ سیاسی رہنماؤں کو نظر بند کیا گیا۔سیم ظریفی نے مودی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اقوام متحدہ کےانسانی حقوق کمشنرکی سفارشات پر عمل کرتے ہوئے کشمیریوں کی خودمختاری کےاحترام رے۔دوسری جانب و آئی سی کے رابطہ گروپ کا جدہ میں ہنگامی اجلاس ہوا جس میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا ۔اجلاس میں بھارتی فورسز کی بربریت اور جغرافیائی حیثیت تبدیل کرنے کے غیر قانونی اقدام کی مذمت کی گئی ، کشمیریوں کو حق خود ارادیت دینے پر زور دیا۔وزیراعظم کے عالمی رہنماؤں سے رابطوں کے بعد وزیرخارجہ بھی عالمی سطح پر متحرک ہوگئے،شاہ محمود قریشی نے مسئلہ کشمیر پر او آئی سی رابطہ گروپ کے اجلاس میں شرکت کی،اجلاس میں کشمیریوں کے حقوق غصب کرنے کی مذمت کی گئی، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے او آئی سی رابطہ گروپ کوبریفنگ دی۔او آئی سی رابطہ گروپ کے ارکان کے اجلاس کے بعد شاہ محمود قریشی نے نیوز کانفرنس کرتے ہو ئے کہا پاکستان بھارت کے اس یک طرفہ فیصلے کو نہیں مانتا، کشمیر متنازعہ علاقہ ہے اور اقوام متحدہ کی قرارداروں کے مطابق اس کا حل چاہتے ہیں۔