پاناما کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے حسین نواز کے وکیل سے سوال کیا کہ1993 سے 96 میں لندن فلیٹس کا مالک کون تھا اور لندن فلیٹس کےلیے سرمایہ کہاں سے آیا۔ شریف فیملی کے بچے وہاں کیسے رہ رہے تھے؟
وزیر اعظم کے بیٹوں کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ شریف فیملی نے لندن فلیٹس 2006 میں خریدے، الثانی خاندان نے یہ فلیٹس 1993 سے 1996 میں آف شور کمپنیوں سے خریدے۔ سٹس آصف سعید کھوسہ نےکہا کہ حمد بن جاسم سے پوچھ لیں انہوں نے یہ فلیٹس کب خریدے؟ کیل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ کسی سے پوچھنے کی ضرورت نہیں، خاندانی تعلقات کی وجہ سے شریف فیملی کے بچے وہاں رہ رہے تھے۔ جسٹس آصف کھوسہ نے پوچھا کہ حسن اور حسین نواز کب سے وہاں رہنا شروع ہوئے؟ سلمان اکرم راجا نے کہا کہ خاندانی تعلقات کی بدولت دوران تعلیم 1993 میں ان فلیٹس میں حسن ،حسین رہتے تھے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ شریف فیملی 13 سال تک فلیٹس میں رہائش پذیر رہی، بڑےگہرے تعلقات تھے۔ سلمان اکرم راجا نے کہا کہ شریف خاندان فلیٹس کا کرایہ ادا کرتی تھی، الثانی خاندان کے پاس لندن میں بہت سے فلیٹس ہیں، عدالت مفروضوں کو نہ دیکھے۔