اسلام آباد (ویب ڈیسک) وفاقی دارالحکومت کی پولیس نے نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے جنہوں نے اسلام آباد کے مختلف علاقوں اور بلخصوص ریڈ زون انڈیی کی انتہا پسند ہندو تنظیم شِو سینا کے رہنما کے پیغام والے بینر لگائے تھے۔ یہ بینر اس وقت آویزاں کیے گئے ہیں نامور صحافی شہزاد ملک بی بی سی کے لیے اپنی ایک رپورٹ میں لکھتے ہیں ۔۔۔۔۔جب پیر کے روز انڈین حکومت نے انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کی آئینی حثیت تبدیل کرنے سے متعلق صدارتی حکم نامہ پارلیمنٹ میں پیش کیا۔ ان بینروں پر شِو سینا کے رہنما سنجے راوت کا وہ بیان لکھا تھا کہ ’آج جموں اور کشمیر لیا ہے کل بلوچستان لیں گے اور مجھے وشواس ہے کہ وزیر اعظم اکھنڈ ہندوستان کا سپنا پورا کریں گے۔‘ تھانہ سیکریٹریٹ کے انچارج انسپکٹر اسجد محمد کے مطابق یہ بینر صرف ان کے تھانے کی حدود میں نہیں لگائے گئے بلکہ دو اور تھانوں کی حدود میں اویزاں کیے گئے ہیں جن میں تھانہ کوہسار اور تھانہ آبپارہ شامل ہیں۔ اُنھوں نے کہا کہ یہ معلومات حاصل ہونے کے بعد پولیس اہلکاروں نے ان بینروں کو اتارنا شروع کردیا۔ مقامی صحافی جب پولیس اہلکاروں کی ان بینروں کو اتارتے ہوئے تصاویر بنا رہے تھے تو وہاں پر موجود پولیس حکام نے میڈیا کے نمائندوں کو ایسا کرنے سے منع کیا۔ ایس ایچ او تھانہ سیکرٹریٹ کے مطابق ریڈ زون میں واقع فائیو سٹار ہوٹل کے علاوہ قریبی عمارتوں پر لگے ہوئے سی سی ٹی وی کیمروں کا ریکارڈ حاصل کرلیا گیا ہے جس سے ملزمان کو گرفتار کرنے میں مدد ملے گی۔ واضح رہے کہ جن علاقوں میں یہ بینر آویزاں کیے گئے ہیں وہاں سے سویلین خفیہ ادارے آئی بی یعنی انٹیلیجنس بیورو اور فوج کے خفیہ ادارے آئی ایس آئی کے ہیڈ کوارٹر زیادہ دور نہیں ہیں۔ سابق پولیس افسر اکبر حیات کے مطابق اسلام آباد اور پھر ریڈ زون جہاں پر مختلف ملکوں کے سفارت خانوں کے علاوہ دفتر خارجہ اور دیگر حساس عمارتیں بھی موجود ہیں، ان علاقوں میں ایسے بینر آویزاں کرنا ضلعی انتظامیہ، پولیس اور دیگر اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ اسلام آباد میں بینر آویزاں کرنے کا ایک طریقہ کار موجود ہے اور اسلام آباد کا ترقیاتی ادارہ ان بینروں کو لگانے کی اجازت دیتا ہے۔ اس ضمن میں جب سی ڈی اے کے حکام سے رابطہ کیا گیا تو اُنھوں نے کہا کہ اس طرح کے بینر آویزاں کرنے کی نہ تو اُنھوں نے اجازت دی ہے اور نہ ہی کوئی ان سے اجازت لینے کے لیے آیا ہے۔ اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ ہے جس کے تحت حکومت مخالف یا مذہبی منافرت پھیلانے کے حوالے کسی بھی قسم کے بینر آویزاں کرنے پر پابندی ہے۔