اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) گزشتہ دِنوں سی ایس ایس کے امتحانات میں کامیاب ہو کر افسر بننے والے ایک نوجوان غضنفر الیاس کے حوالے سے سوشل میڈیا پر یہ خبر وائرل ہوئی تھی کہ اس نے زندگی میں بہت مشکل وقت دیکھا اور لاہور میں اخبار فروخت کرتا تھا، غربت کے ہاتھوں مجبور ہو کر وہ داتا دربار کے لنگر سے کھانا کھا کر دربار کے باہر ہی سوجاتاتھا۔اس خبر کے سامنے آنے پر سوشل میڈیا صارفین نے غضنفر الیاس کی بے پناہ محنت اور جذبے کو خراجِ تحسین پیش کیا تھا اور ان کے لیے زندگی میں مزید کامیابیوں اور ترقی کے حوالے سے نیک خواہشات کا بھی اظہار کیا تھا۔ تاہم اس سارے معاملے پر غضنفر الیاس نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر وضاحت پیش کر دی ہے۔ غضنفر الیاس نے سوشل میڈیا پر پوسٹ ہونے والی اس خبر کو جھوٹی قرار دیتے ہوئے4 ستمبر کو لکھا ہے ’ ”میں بنوں کا رہائشی ہوں اور میں نے اسلام آباد کی قائداعظم یونیورسٹی سے بائیوٹیکنالوجی میں’ ایم فِل‘ کیا ہے، جس کے بعد میں نے سی ایس ایس کا امتحان دیا اور امتحان میں کامیابی کے بعد میری تعیناتی پاکستان آڈٹ اینڈ اکاؤنٹنگ ڈیپارٹمنٹ“ میں بطور افسر کر دی گئی ہے۔غضنفر نے مزید لکھا ”میں نے سی ایس ایس کے امتحان کی تیاری کے دوران لاہور میں کبھی اخبار فروخت نہیں کیا اور نہ ہی میں اخبار فروش ہوں۔ اس خبر میں بھی کوئی سچ نہیں ہے کہ میں داتا دربار صاحب کے باہر سوتا تھا اور وہیں سے کھانا کھاتا تھا۔ جس بندے نے بھی سوشل میڈیا پر یہ پوسٹ ڈالی ہے، اس کا مقصد مجھے بدنام کرنا تھا۔ میں ایسی جھوٹی خبر پھیلانے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کرنے جا رہا ہوں۔“