حکومت کی مدت اکتیس مئی کو ختم ہو رہی ہے لیکن نگراں سیٹ اپ کے حوالے سے سیاسی جماعتیں تاحال کسی نتیجے پر نہیں پہنچیں۔
نوے دنوں کیلئے اقتدار کس کے سپرد کردیا جائے؟ پیپلز پارٹی نے اس حوالے سے اعلیٰ سطح کااجلاس آج طلب کرلیا۔ عام انتخابات سے قبل نگران سیٹ اپ کے معاملے پر مشاورت کیلئے پیپلزپارٹی کا اجلاس آج بلاول زرداری کی زیرصدارت زرداری ہاوس اسلام آباد میں ہوگا۔ اجلاس میں وفاق اور صوبوں کی نگران حکومتوں کے حوالے سے معاملے کا جائزہ لیا جائےگا جبکہ پیپلز پارٹی آئندہ انتخابی حکمت عملی سے متعلق لائحہ عمل بھی طے کرے گی۔
اس سے قبل وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اوراپوزیشن لیڈرخورشید شاہ کی جمعے کو ہونے والی ملاقات بھی بغیر کسی نتیجے کے ختم ہو گئی تھی اور معاملہ منگل 22 مئی تک ٹل گیاتھا۔ خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے ملاقات کے دوران کہا کہ وہ ترکی جارہے ہیں، نگراں وزیراعظم کے نام پرمشاورت کے لیے اتوار کو ملاقات رکھ لیتے ہیں جس کے بعد طے ہوا کہ منگل 22 مئی کو ایک اور ملاقات ہوگی جس میں نگراں وزیراعظم کا نام فائنل کیا جائے گا۔
نگراں وزیراعظم کیلئے سامنے آنے والے ناموں میں اویس احمد غنی، سابق سیکریٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمد خان اور سابق چئیرمین سینیٹ محمد میاں سومرو شامل ہیں، جب کہ سابق گورنر اسٹیٹ بینک شمشاد اختر، سابق چیف جسٹس ناصر الملک اور سابق چیف جسٹس تصدق جیلانی کے نام بھی زیرغور ہیں۔
اس سے قبل 11 مئی کو خورشید شاہ نے میڈیا سے گفت گو میں کہا تھا کہ وزیراعظم اور وہ نگراں وزیراعظم کیلئے چھ میں سے ایک نام پر متفق ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بہت اچھا رازداں ہوں، وقت سے پہلے نام نہیں بتاؤں گا۔ پہلے نام سامنے آجائے تو میڈیا پیچھے لگ جاتا ہے۔ پندرہ مئی کونگراں منتظم کے نام کا اعلان کروں گا۔ واضح رہے کہ حکومت کی مدت 31 مئی کو ختم ہو رہی ہے جس کے بعد انتخابات تک نگراں حکومت امور سنبھالے گی۔