اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) حریم شاہ کا کہنا ہے کہ میں وزارت خارجہ کے آفس میں کس سے ملنے پہنچی تھی، یہ میں نہیں بتا سکتی ، جو مجھے وہاں بُلاتا ہے میں اسکا نام نہیں لے سکتی، مجھے یہ پتہ چلا کہ وہاں پر شاہ محمود قریشی صاحب آئے ہیں اس لیے میں وہاں گئی تھی لیکنمیری ان سے ملاقات ہی نہیں ہوئی۔
تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر ویڈیوز وائرل ہونے کے بعد نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے حریم شاہ کا کہنا تھا کہ مین وہاں اندر جانے کی اجازت مانگی جو مجھے مل گئی اس کے بعد میں وزارت خارجہ کے دفتر میں داخل ہوئی ، مین نے اندر داخل ہوتے ہی ویڈیو بنانی شروع کر دی اور ویڈیو بنانے سے مجھے کسی نے بھی نہیں روکا ، میں اپنے قریبی ذرائع کی وجہ سے وزارت خارجہ کے دفتر میں داخل ہونے پر کامیاب ہوئی لیکن جس شخص نے مجھے ملاقات کے لیے وہاں بلایا تھا میں اسکا نام نہیں بتا سکتی ، مجھے اندر داخل ہونے سے کسی نے بھی نہیں روکا بلکہ میری وہاں مدد کی گئی ، میں وزارت خارجہ کی بلڈنگ میں اکیلے ہی داخل ہوئی اور وہاں پر کھڑے ایک شخص سے کہا کہ میری ویڈیوز اور تصاویر بنا دو، انکوائری کا حکم تو ہوگیا ہے لیکن میرے ساتھ ابھی تک کسی بھی اعلیٰ شخصیت کی جانب سے رابطہ نہیں کیا گیا ، میں کوئی گناہ کر کے نہیں آئی ہوں اس لیے ویڈیو اپ لوڈ کرتے ہوئے میں ڈری بھی نہیں ہوں، وہاں پر تصویریں اور ویڈیوز بنانا جرم نہیں ہے، میں جہاں بھی جاتی ہوں وہاں سے ویڈیو بنا کر اپ لوڈ کر دیتی ہوں ، نہ میں نے وہاں پر کوئی دراز چھیڑا، نہ کوئی بل پاس کیا صرف ایک ویڈیو بنائی اور اپ لوڈ کر دی اگر وہاں پر ویڈیو بنانا جرم ہوتا تو پھر وہاں پر موجود افراد مجھے ایسا کرنے سے روکتے لیکن وہ تو میری مدد کرتے رہے۔
خیال رہے کہ صندل خٹک اور حریم شاہ پاکستان کی وی ماڈلز ہیں جنہوں نے سوشل میڈیا ایپ ٹک تاک پر کافی نام کما لیا ہے، آئے روز انکی مختلف شخصیات کے ساتھ ویڈیوز دیکھنے کو ملتی ہیں لیکن اس بار تو حد ہی ہوگئی ، خاتون ماڈل حریم شاہ وزارت خارجہ کے دفتر میں جا پہنچی اور وہاں پر جاتے ہی وزیر اعظم عمران خان کے کرسی پر جا بیٹھی، جس پر وزارت خارجہ کے افسران کی دوڑیں تو لگی ہی ساتھ ہی یہ سوال پیدا ہوگیا کہ یہ ماڈل آخر کار وہاں پہنچی کیسے؟ کسی شخصیت کو ملنے گئی تھی اور اسے انتہائی حساس جگہ تک رسائی کس نے دی جو ساتھ ویڈیو بھی بناتا رہا ؟ اس معاملے پر وزیر اعظم آفس کی جانب سے انکوائری کا حکم دے دیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ماڈل حریم شاہ کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد وزیر اعظم ہاؤس بھی میدان میں آگیا ہے اور بیان جاری کیا ہے کہ یہ ویڈیو وزیر اعظم ہاؤس کی نہیں بلکہ وزارت خارجہ کے دفتر کی ہے۔ تاہم اس معاملے کی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا کہ ماڈل حریم شاہ وہاں تک پہنچی کیسے اور انکی یہ ویڈیو بنا کون رہا تھا؟ اس حوالے سے معتبر ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ حریم شاہ کے نامور شخصیات کے ذاتی نوعیت کے تعلقات ہیں جس کی وجہ سے وزارت خارجہ کے انتہائی حساس مقام تک پہنچنے میں کامیاب ہوئی اور انہیں کسی کی جانب سے روکا بھی نہیں گیا ۔ حریم شاہ کی دفتر خارجہ میں گھومتے ہہوئے ویڈیوز آپ بھی دیکھیں :اس سے قبل معروف ٹک ٹاک ماڈلز صندل خٹک اور حریم شاہ نے صوبائی وزیر فیاض الحسن چوہان کے ساتھ کچھ ویڈیوز بنا کر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کر دیں تو سوشل میڈیا پر طوفان اُمڈ آیا، فیاض الحسن چوہان کو ان ویڈیو کو بعد تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا انہی ٹک ٹاک ماڈلز یعنی حریم شاہ اور صندل خٹک کی مبشر لقمان کے جہاز میں ویڈیو بھی منظر عام پر آئی تھی جس کے بعد معاملہ سینئر صھافی کی جانب سے ایف آئی آر تک پہنچا دیا گیا تھا۔ اس حوالے سے حریم شاہ اور صندل خٹک کی جانب سے ایک ویڈیو پیغام بھی جاری کیا گیا جس میں انکا کہنا تھا کہ ’’ ناظرین ہم لوگ آپ سے کچھ کہنا چاہتے ہیں، آپ لوگوں نے دیکھا ہوگا کہ ہماری کچھ ویڈیو ز وائرل ہوئیں ہیں جو کہ ہیلی کاپٹر اور جہاز میں بنائی گئی ہے، اس ویڈیو میں جو جہاز دکھایا گیا تھا وہ سینئر اینکر پرسن مبشر لقمان کا تھا، اس ویڈیو کے بعد بہت سے ایشوز آرہے ہیں، ہمیں مبشر لقمان کی جانب سے دھمکیاں مل رہی ہیں کہ وہ ہمیں پولیس کو پکڑوا دیں گے، یہ کر دیں گے وہ کر دیں گے، پہلے تو آپ نے ہمیں خود بھیجا کہ جائیں اور میرے جہاز کے پاس جا کر ویڈیو بنا لیں، اب اگر ہم نے بنا لی ہے تو دھمکیاں دی جارہی ہیں کہ میں آپ کے گھر آجاؤں گا، کسی لڑکی کو دھوکہ دینا کونسی شرافت ہے؟ یہ آپ کو شبہ ہی نہیں دیتا، اگر آپ کسی کو جہاز میں بیٹھاتے ہیں تو پھر حوصلہ بھی رکھا کریں ‘‘۔ صندل خٹک اور حریم شاہ کا مزید کیا کہنا تھا؟ ویڈیو آپ بھی دیکھیں :
یہ لڑکیاں مبشر لقمان کے بارے میں کیا کہہ رہی ہیں؟
یہ لڑکیاں مبشر لقمان کے بارے میں کیا کہہ رہی ہیں؟
Publiée par Hamid Mir Fans sur Mercredi 4 septembre 2019