لوگوں سے ملاقات سے گریز اور زندگی کی جانب سے بے اطمینانی بھی انسان کی ذہانت میں اضافے کا سبب بنتی ہے
لندن: برطانوی نفسیاتی سوسائٹی کے ماہرین نے دریافت کیا ہے کہ وہ لوگ جو تنہائی پسند ہوتے ہیں اور عام طور پر اکیلے سفر کرتے ہیں وہ دوسروں کے مقابلے میں زیادہ ذہین ہوتے ہیں ۔ اسی مطالعے میں یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ زندگی کی طرف سے بے اطمینانی اور زیادہ میل جول سے گریز بھی ذہانت میں اضافے کی وجہ بنتے ہیں جب کہ دیہاتوں اور قصبوں میں رہنے والوں کی نسبت شہر کے باسیوں میں یہ بے اطمینانی زیادہ ہوتی ہے ۔ کم آبادی والے علاقوں میں جہاں کے رہنے والے ایک دوسرے سے زیادہ میل جول رکھتے ہیں اور ایک دوسرے کے دکھ درد میں زیادہ شریک رہتے ہیں وہاں خوشی اور مطمئن زندگی کا تناسب تو شہروں کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے لیکن یہی بات ذہانت کی نشوونما میں رکاوٹ بھی بن جاتی ہے۔ البتہ بلند تر ذہانت رکھنے والے لوگوں میں یہ دیکھا کیا گیا ہے کہ انہیں جب بھی موقعہ ملتا ہے وہ چند دن کےلئے اکیلے ہی سفر پر نکل جاتے ہیں جس دوران وہ نت نئے تجربات سے لطف اندوز ہوتے ہیں اور بہت کچھ سیکھ کر اپنی معمول کی زندگی میں واپس آجاتے ہیں۔