پشاور; خیبر پختونخواہ کے وزیر اعلیٰ ، سپیکر ، ڈپٹی سپیکر اور وزراء کے ناموں پر مشاورت کے لیے بنی گالہ میں اجلاس کا انعقاد کیا گیا جس میں پارٹی کے چیئر مین اور متوقع وزیر اعظم عمران خان سابق وزیر اعلیٰ پرویز خٹک ، سپیکر اسد قیصر ، سینیٹر اعظم سواتی ،
علی امین گنڈا پور ، اشتیاق ارمڑ ، حاجی شوکت علی ، زرگل، شاہ فرمان ، نور عالم خان اور محمود خان کے علاوہ دیگر نے شرکت کی ، اجلاس میں خیبر پختونخواہ کیلئے مذکورہ بالا عہدوں پر غور کیا گیا تاہم کوئی حتمی فیصلہ ہو سکا اور اس سلسلے میں مزید مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا، حتمی اعلان پارٹی چیئرمین عمران خان ہی کریں گے۔دوسری جانب پنجاب میں حکومت سازی کے لیے مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف سرگرم ہیں اور مطلوبہ نمبر حاصل کرنے کے لیے دونوں جماعتوں نے آزاد امیدواروں اور مسلم لیگ ق سے رابطے بھی تیز کردیے۔مسلم لیگ ن 127 نشستوں کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے جب کہ تحریک انصاف کا 123 نشستوں کے ساتھ دوسرا نمبر ہے تاہم حکومت بنانے کے لیے 29 آزاد امیدواروں کی اہمیت بڑھ گئی ہے۔ جنوبی پنجاب کے چار آزاد ارکان کی پی ٹی آئی میں شمولیت کے بعد تحریک انصاف کی عددی حیثیت 127 تک پہنچ گئی اور یہ مسلم لیگ ن سے دو نشستیں پیچھے ہے تاہم پی ٹی آئی نے دعوی کیا ہے کہ کل تک مطلوبہ نمبر حاصل کرلیں گے ۔نمبر گیم کی دوڑ میں تحریک انصاف کی جانب سے چوہدری سرور، جہانگیر ترین،
علیم خان اور اسلم اقبال مصروف ہیں جب کہ 18 آزاد اراکین کی کل عمران خان سے ملاقات اور تحریک انصاف میں شمولیت کا بھی امکان ہے۔آئندہ دو تین روز میں سابق وزیراعلی پنجاب اور رہنما ق لیگ پرویز الہی کی عمران خان سے ملاقات کا امکان ہے جب کہ پی ٹی آئی کے فواد چوہدری نے دعوی کیا ہے کہ ان کی جماعت وفاق کے ساتھ ساتھ پنجاب میں بھی حکومت بنائے گی۔ دوسری جانب مسلم لیگ ن پنجاب میں حکومت سازی کے لیے پیپلز پارٹی کے بعد مسلم لیگ ق سے بھی تعاون مانگ لیا اور اسی سلسلے میں رہنما ن لیگ و سابق اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے ق لیگ کے رہنما چوہدری پرویز الہی کو فون کیا اور پنجاب میں حکومت سازی کے لیے تعاون مانگا۔اس موقع پر سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہی کا کہنا تھا کہ وہ اس وقت اسلام آباد میں ہیں اس لیے آئندہ دو روز بعد رابطہ کریں۔ پنجاب میں حکومت سازی کے لیے مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے گزشتہ روز پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب کے صدر مخدوم احمد محمود سے لاہور میں ملاقات کی اور ان سے پنجاب میں حکومت سازی کے لیے پیپلزپارٹی کے 6 ایم پی ایز کی حمایت مانگی۔یاد رہے کہ مسلم لیگ ن کی جانب سے حمزہ شہباز کو پنجاب کی وزارت اعلیٰ کے منصب پر بٹھانے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔