میاں نوازشریف کی نااہلی کے بعد ملک کا عبوری وزیراعظم لانے کے لیے مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس آج ہوگا۔
سپریم کورٹ کی جانب سے پاناما کیس کے فیصلے میں میاں نوازشریف کو نااہل قرار دیئے جانے کے بعد نوازشریف گزشتہ روز ہی اپنی ذمہ داریوں سے سبکدوش ہوچکے ہیں جس کے بعد کابینہ بھی تحلیل ہوگئی ہے۔ ملک میں عبوری وزیراعظم کے لیے گزشتہ روز بھی مسلم لیگ (ن) کا مشاورتی اجلاس میاں نوازشریف کی زیر صدارت ہوا جس میں نوازشریف نے مستقل وزیراعظم کے لیے وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کے نام پر رضا مندی کا اظہار کیا۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ روز کے اجلاس میں عبوری وزیراعظم کے لیے بھی تبادلہ خیال کیا گیا جس میں شاہد خاقان عباسی اور خواجہ آصف سمیت دیگر نام زیر غور آئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ 45 دن کے لیے عبوری وزیراعظم کے لیے شریف خاندان اور بیشتر پارٹی رہنما خواجہ آصف کے نام پر متفق نظر آتے ہیں تاہم اس حوالے سے اہم فیصلہ آج پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں ہونے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس آج سہ پہر 4 بجے طلب کیا گیا ہے جس کی زیر صدارت نوازشریف ہی کریں گے۔ دوسری جانب ذرائع نے بتایا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پولیٹیکل پارٹیز آرڈر 2002 کے تحت نوازشریف پارٹی عہدہ بھی نہیں رکھ سکتے اس لیے آج کے اجلاس میں پارٹی کے صدر کے لیے بھی فیصلہ کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ مسلم لیگ (ن) کی صدارت میاں نوازشریف کے چھوٹے بھائی شہبازشریف کو ہی دیئے جانے کا امکان ہے۔ گزشتہ روز سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ وزیراعظم کو پاناما کیس میں نہیں بلکہ ایک نکتے پر نااہل کیا گیا۔ خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ منتخب ہوکر ایوانوں میں آتے ہیں اور رسوا ہوکر نکالے جاتے ہیں۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے پاناما کیس میں میاں نوازشریف کو نااہل قرار دیا ہے جس کے بعد الیکشن کمیشن ان کی اسمبلی رکنیت بھی ختم کرچکا ہے جب کہ عدالتی فیصلے میں حسن، حسین، مریم نواز، کیپٹن صفدر اور اسحاق ڈار کے خلاف نیب میں ریفرنس بھیجنے کا حکم دیا گیا ہے۔