لاہور: اسلام آباد ہائی کورٹ نےایم کیو ایم کے انتخابی نشا کا فیصلہ سنا دیا ۔ عدالتی حکم کے بعد خالدمقبول صدیقی کوایم کیوایم پاکستان کی کنوینرشپ مل گئی ۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے فاروق ستار کی درخواست کو مسترد کردیا۔
خیال رہے کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف فاروق ستار نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کر رکھا تھا۔جبکہ دوسری جانب ایم کیوایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا ہے کہ ایم کیوایم پاکستان کو اب تک سیاسی آزادی نہیں دی گئی۔ایم کیوایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار نے کراچی کے حلقہ این اے 241 کورنگی سے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ایم کیوایم پاکستان کو اب تک سیاسی آزادی نہیں دی گئی، کراچی میں ایم کیوایم پاکستان کے دفاتر واپس کیے جائیں، 165 لاپتا افراد بازیاب نہیں کرائے گئے، بے گناہ اسیروں کو رہا نہیں کیاجارہا، مردم شماری کا تصدیقی عمل بھی نہیں ہوا، ترقیاتی فنڈز اب بھی سندھ بھر میں خرچ ہورہے ہیں، حلقہ بندیوں میں ناانصافی، ترقیاتی فنڈز کااستعمال قبل از انتخاب دھاندلی ہے، نگراں حکومت تقریباً پیپلز پارٹی کی ہے۔سربراہ ایم کیوایم پاکستان نے کہاامیدواروں کے اخراجات پر پابندی لگائی گئی ہے، لیکن جماعت پر نہیں۔ ہمیں دیوار سے لگائے جانے کا عمل اب بندہونا چاہئیے۔ انہوں نے کہا میں نے الیکشن کے بائیکاٹ کا لفظ استعمال نہیں کیا، الیکشن کمیشن کو عبوری فیصلہ تسلیم کرنا چاہیئے۔مائنس ون فارمولا تک توٹھیک، اگر ایم کیوایم کو مائنس کرنے کا تاثر ملا تو کوئی بھی فیصلہ کرسکتے ہیں۔
الیکشن کمیشن کو ایم کیوایم پاکستان کے کنوینر شپ پر میرانام لکھنا چاہیئے۔فاروق ستار نے حلقہ این اے 241، 245 اور247 سے کاغذات نامزدگی جمع کرادئیے۔ فاروق ستار نے کہاایم کیوایم پاکستان کی جانب سے کافی دوست کاغذات جمع کرارہے ہیں، این اے 243 میں عمران خان کا مقابلہ علی رضاعابدی کریں گے۔