لاہور: وزیراعظم کی مشیر برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے گزشتہ روز لاہور میں مصروف دن گزارا اور اس دوران ایک انٹرویودیا ۔جب ان سے پوچھا گیا کہ لاہور سے کراچی جارہی ہیں جہاز میں بیٹھی ہیں۔ ساتھ میں صرف ایک ہی سیٹ ہے ۔ خواجہ آصف اور کشمالہ طارق میں سے آپ کس کو بٹھائیں گی؟ اس پر فردوس عاشق اعوان نے انتہائی دلچسپ جواب دیا اور کہا کہ میرا خیال ہے کہ میں اُٹھ جاﺅں گی اور ان دونوں کو پرائیویسی دوں گی۔ انہوں نے کہا ہے کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا کے وزرائے اعلیٰ کو تبدیل کرنے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔ کارکردگی اور ڈلیوری اصل میرٹ ہے۔عمران خان کی ٹیم میں ہر وہ بیٹسمین اور باؤلر کھل کر کھیل سکتا ہے جو اعلیٰ کارکردگی کا حامل ہو اور اس کا دامن کرپشن سے بھی پاک ہو۔آج پاکستان اور اہل پاکستان کو سیاسی یا معاشی میدان میں جن مشکلات کا سامنا ہے اس کا تقاضا ہے کہ تصادم کے بجائے مفاہمت کی پالیسی کو فروغ دیا جائے۔ ہم کرپشن کی دلدل میں پھنسے سابق حکمرانوں اور بیوروکریٹس کو پکڑ کر عدالتوں کے حوالے ضرور کریں گے لیکن یہ سب کچھ ڈلیوری کی سٹیک پر نہیں ہونا چاہیئے۔ وزارت کا قلمدان سنبھالنے کے بعد ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کسی ابلاغی ادارے کو یہ پہلا باقاعدہ انٹرویو تھا۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ مجھے ہمارے قائد وزیراعظم عمران خان نے خصوصی طور پر یہ ٹاسک دے کر لاہور بھجوایا ہے کہ میں پنجاب اور وفاق میں عدم رابطے کی جو فضا قائم ہے اسے ختم کروں۔ میڈیا کے ساتھ حکومتی تعلقات میں فاصلے مٹاؤں اور میڈیا مالکان و کارکنان کے حالیہ بحران اور ہیجانی کیفیت کا خاتمہ کرسکوں۔ پنجاب چونکہ پاکستان کا دل اور اہم ترین صوبہ ہے جو یہاں جیتتا ہے وہی پورے ملک میں فاتح تصور ہوتا ہے۔