کوالالمپور( ویب ڈیسک )بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے ملائیشیا کے ہم منصب مہاتیر محمد سے ملاقات کے دوران بھارت میں مفرور قرار دیئے گئے اور ملائیشیا میں پناہ لینے والے معروف مذہبی اسکالر ذاکر نائیک کی تحویل کا معاملہ اٹھایا۔ بھارت کے سیکریٹری خارجہ وجے گوکھلے نے مشرقی اقتصادی فورم اجلاس پر میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ نریندر مودی نے یہ معاملہ مہاتیر محمد سے فورم کی سائیڈ لائنز میں ہونے والی ملاقات کے دوران اٹھایا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ‘ملاقات میں فیصلہ کیا گیا کہ دونوں ممالک کے رہنما رابطے میں رہیں گے’۔انہوں نےاس حوالے سے مزید وضاحت نہیں دی تاہم رپورٹ میں بتایا گیا کہ نریندر مودی نے جب معاملہ اٹھایا تو ملائیشیا کے وزیر اعظم نے مثبت جواب دیا۔ذرائع نے بتایا کہ ‘اس طرح کے معاملات لیڈر شپ کی سطح پر نہیں دیکھے جاتے، دونوں ممالک کے حکام ایک جگہ بیٹھ کر بات کریں گے کہ ذاکر نائیک کو کس طرح بھارت واپس لایا جاسکے تاکہ وہ وہاں کے قانون کا سامنا کرسکیں’۔خیال رہے کہ مبینہ طور پر انتہا پسندی پر اکسانے اور منی لانڈرنگ کے الزامات میں ڈاکٹر ذاکر نائیک بھارت کو مطلوب ہیں اور اس سلسلے میں نئی دہلی نے گزشتہ برس ملائیشیا سے انہیں بے دخل کرنے کی درخواست بھی کی تھی جو مسترد ہوگئی تھی۔2016 میں وہ بھارت چھوڑ کے مسلم اکثریت والے ملک ملائیشیا منتقل ہوگئے تھے جہاں انہوں نے مستقل رہائش اختیار کرلی تھی۔ خیال رہے کہ مبینہ طور پر انتہا پسندی پر اکسانے اور منی لانڈرنگ کے الزامات میں ڈاکٹر ذاکر نائیک بھارت کو مطلوب ہیں اور اس سلسلے میں نئی دہلی نے گزشتہ برس ملائیشیا سے انہیں بے دخل کرنے کی درخواست بھی کی تھی جو مسترد ہوگئی تھی۔2016 میں وہ بھارت چھوڑ کے مسلم اکثریت والے ملک ملائیشیا منتقل ہوگئے تھے جہاں انہوں نے مستقل رہائش اختیار کرلی تھی