سڈنی: کیا آپ نے کبھی غور کیا ہے کہ اکثر مرد دوپہر میں چڑچڑے یا غصیلے مزاج کے کیوں ہوجاتے ہیں اور ان کا رویہ جارحانہ کیوں ہوجاتا ہے؟
ایک تازہ تحقیق میں سائنسدانوں نے کہا ہے کہ دوپہر 2 بجے کے قریب مرد کا مزاج صبح کی نسبت گراوٹ کا شکار ہوجاتا ہے۔ سینکڑوں افراد کے دماغوں کا دن کے مختلف اوقات میں سکین کیا گیا جس سے ظاہر ہوا کہ دماغ میں خوشی کا احساس پیدا کرنے والے حصے اور اس سے وابستہ نظام کی سرگرمی صبح اور شام میں اپنے عروج پر ہوتی ہے لیکن دوپہر میں یہ اپنی کم ترین سطح پر آجاتی ہے۔ سائنسدانوں نے انکشاف کیا ہے کہ انسانی دماغ کے دائیں حصے میں موجود ’پیوٹامن‘ نامی علاقے میں سرگرمی دوپہر کی ابتداء میں سب سے کم ہوتی ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ دوپہر میں افراد زیادہ چاق و چوبند نہیں ہوتے جبکہ اس کے برعکس دماغ کے بائیں حصے والا پیوٹامن دوپہر 2 بجے کی نسبت صبح کے 10 بجے اور شام کے 7 بجے زیادہ سرگرم ہوتا ہے۔ یہ دونوں حصے مل کر مردانہ مزاج، موڈ اور بطورِ خاص چڑچڑے پن پر اثرانداز ہوتے ہیں اور ان ہی کی وجہ سے مرد عموماً دوپہر کے وقت خود کو زیادہ تھکا ماندہ اور کسی حد تک چڑچڑا بھی محسوس کرتے ہیں ۔ واضح رہے کہ پیوٹامن انسانی عضلات اور ہاتھ پاؤں کو متحرک کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔