ٹوکیو(نیوزڈیسک )آپ نے جاپانی خواتین کو دیکھا ہوگا جو دیکھنے میں بہت ہی دبلی پتلی ہوتی ہیں اور شائد ہی کوئی جاپانی لڑکی موٹی نظر آتی ہو،یہ بات بھی سب کو حیران کرتی ہے کہ سب سے لمبی عمر یعنی 84سال کی اوسط عمر کا ریکارڈ گذشتہ 25سال سے انہیں کے پاس ہے۔آخر کیا وجہ ہے؟اس کے پیچھے بہت ہی دلچسپ راز چھپا ہے۔ایک جاپانی خاتون مصنفہ نامی موریاما نے اپنی کتابجاپانی خواتین بوڑھی یا موٹی نہیں ہوتیں میں لکھا ہے کہ اس کی وجہ یہ ہے کہ جاپانی خواتین اپنے باورچی خانے میں ایسی غذائیں نہیں رکھتیں جنہیں کھا کر وزن بڑھے،اسی طرح وہ ایسے کھانے کھائے جاتے ہیں جو وزن کم کرنے میں مدد دیں۔ان کے باورچی خانے میں سب سے پسندیدہ کھانے کی اشیامیں سمندری کھانے،پھل،مچھلی،چاول،سبزیاں اور سبز چائے شامل ہیں۔یہ تمام اشیانہ صرف وزن کم کرتی ہیں بلکہ ان کے کھانے سے عمر بڑھنے کا عمل بھی سست ہوجاتا ہے اور انسان جوان نظر آنے لگتا ہے۔یہ امر بھی دلچسپی سے خالی نہیں کہ جاپان دنیا کی آبادی کا صرف 2فیصد ہے جبکہ یہاں کے لوگ دنیا میں مچھلی کی پیداوار کا10فیصد کھاتے ہیں۔موریاما کہتی ہے کہ جاپانی بچوں کو بچپن ہی سے آرام سے اور چبا چبا کر کھاناکھائیں۔وہ کہتی ہے کہ جاپانی کھانا بنانے میں انتہائی آسان اور تیل مصالحوں سے پاک ہوتا ہے جو کہ جسم میں کافی پیچیدگی پیدا کرتے ہیں۔جاپانیوں کی یہ عادت ثانیہ ہے کہ وہ ہر کھانے کے ساتھ چاول ضرور کھاتے ہیں۔ناشتے میں یہ لوگ سبز چائے،ابلے ہوئے چاول،سوپ،لہسن اور مچھلی کا ٹکڑا کھاتے ہیں۔میٹھا کھانے میں جاپانی بہت ہی زیادہ احتیاط کرتے ہیں اور اگر انہیں میٹھا کھانے کو دیا جائے تو بہت ہی کم کھاتے ہیں۔جاپانی خواتین ورزش بھی باقاعدگی سے کرتی ہیں اور ساتھ ہی سائیکلنگ اور پہاڑوں پر چڑھنا بھی ان کا شوق ہے۔