اسلام آباد (ویب ڈیسک) اچھا تو یہ بات تھی۔۔۔!! سابق ڈی جی ایف آئی اے کو کس وفاقی وزیر کی شکایت پر عہدے سے ہٹا گیا؟ تہلکہ خیز دعویٰ سامنے آگیا۔ کیا وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی کے کہنے پر سابق ڈائریکٹر جنرل فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی بشیر میمن کو عہدے سے ہٹایا گیا؟
جعلی فحش ویڈیوز وائرل۔۔۔!!! معروف ٹاک ٹاک اسٹار نے خود کُشی کی دھمکی دے دی
تفصیلات کے مطابق سابق ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن کو عہدے سے ہٹائے جانے کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے۔ ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق ڈی جی ایف آئی اے کو وفاقی وزیر علی زیدی کی شکایت پر ہٹایا گیا۔ ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر بحری امور اے ایس ایف اہلکار وں کو امیگریشن ڈیسک پر بٹھانا چاہتے تھے، اس حوالے سے علی زیدی نے حکم بھی دیا تھا۔ جیو نیوز نے اسلام آباد ایئر پورٹ کی سی سی ٹی وی ویڈیو حاصل کرلی ہے۔ وفاقی وزیر کے ترجمان عمر فاران نے کہا ہے کہ علی زیدی نے وزیراعظم عمران خان سے کسی شخص کی شکایت نہیں لگائی بلکہ سسٹم کی بات کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ علی زیدی کے پاسپورٹ پر ایگزٹ مہر لگائی گئی، وفاقی وزیر نے رش ختم کرنے کیلئے مزید امیگریشن ڈیسک کھلوائے۔ سابق ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن نے آج اپنی سروس سے استعفیٰ دیدیا اور موقف اختیار کیا کہ مجھے ریٹائرمنٹ کے قریب پوسٹنگ نہ دینے کا مطلب ناراضی کا اظہار ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اخلاقیات کا تقاضہ ہے کہ میں نوکری سے استعفیٰ دے دوں، جس کے بعد انہوں نے اپنا استعفیٰ سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ کو بھجوا دیا ہے۔ گزشتہ دنوں بشیر میمن کی جگہ نوازشریف کے خلاف تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ واجد ضیا کو ڈی جی ایف آئی اے تعینات کیا گیا تھا۔