ممبئی(ویب ڈیسک) آسکر ایوارڈ یافتہ نامور بالی ووڈ موسیقار اے آر رحمان نے کہا ہے کہ ان کی زندگی میں ایسا وقت بھی آیا تھا جب وہ روزانہ خودکشی کے بارے میں سوچتے تھے۔گزشتہ روز اپنی سوانح حیات ’نوٹس آف اے ڈریم‘ کی لانچنگ تقریب کے دوران موسیقار اے آر رحمان نے اپنی زندگی کے کئی اہم رازوں سے
پردہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ ان کی زندگی میں ایسا دور بھی آیا تھا جب انہیں محسوس ہوتا تھا کہ وہ ناکام ہوگئے ہیں اور روزانہ خودکشی کے بارے میں سوچتے تھے۔اے آر رحمان نے کہا کہ 12 سے 22 سال کی عمر تک اپنی زندگی سے تنگ آچکا تھا تاہم بطور موسیقار اپنا کیریئر شروع کرنے سے قبل ہی فیملی کے ساتھ دائرہ اسلام میں داخل ہوگیا اور اپنی پچھلی زندگی کے ساتھ اپنے نام ’دلیپ کمار‘ کو بھی اے آر رحمان(اللہ رکھا رحمان)کے ساتھ تبدیل کیا۔انہوں نے کہا کہ مجھے اپنا پرانا نام ’دلیپ کمار‘ بالکل بھی پسند نہیں تھا ٗ پتہ نہیں کیوں مجھے اس نام سے نفرت تھی ٗ مجھے لگتا تھا یہ نام میری شخصیت کے مطابق نہیں ہے، میں کوئی اور شخصیت بننا چاہتا تھا اور اپنی پچھلی زندگی سے چھٹکارہ حاصل کرنا چاہتا تھا۔اے آر رحمان نے دائرہ اسلام میں داخل ہونے کے بعد 1992 میں فلم ’روجا‘ کے ذریعے بطور موسیقار کیریئر کا آغاز کیا اوراس کے بعد پیچھے مڑکر نہیں دیکھا وہ متعدد بالی ووڈ ایوارڈز کے ساتھ آسکر ایوارڈ بھی اپنے نام کرچکے ہیں۔ آسکر ایوارڈ یافتہ نامور بالی ووڈ موسیقار اے آر رحمان نے کہا ہے کہ ان کی زندگی میں ایسا وقت بھی آیا تھا جب وہ روزانہ خودکشی کے بارے میں سوچتے تھے۔گزشتہ روز اپنی سوانح حیات ’نوٹس آف اے ڈریم‘ کی لانچنگ تقریب کے دوران موسیقار اے آر رحمان نے اپنی زندگی کے کئی اہم رازوں سے پردہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ ان کی زندگی میں ایسا دور بھی آیا تھا جب انہیں محسوس ہوتا تھا کہ وہ ناکام ہوگئے ہیں اور روزانہ خودکشی کے بارے میں سوچتے تھے۔