اسلام آباد (ویب ڈیسک) فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت کے لیے سابق وزیر اعظم نوازشریف احتساب عدالت پہنچے جہاں صحافیوں نے نجی ٹی وی کے کیمرا مین پر تشدد کے خلاف احتجاج کیا، اس موقع پر نوازشریف کسی سے بات کیے بغیر کمرۂ عدالت کی طرف بڑھ گئے۔ نوازشریف کے خلاف فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت جاری ہے جس میں احتساب عدالت کے جج نے نیب کو آج ہی حتمی دلائل مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز سابق وزیراعظم نوازشریف کے گارڈ نے نجی ٹی وی کے کیمرا مین واجد علی پر پارلیمنٹ ہاؤس کی حدود میں تشدد کیا تھا، جس پر اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے واقعے کا نوٹس لیا تھا۔ اسد قیصر نے نوازشریف کے سیکیورٹی گارڈز کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے کا حکم دیا اور رولنگ دی کہ آئندہ کوئی شخصیت اپنے ساتھ سیکیورٹی گارڈ پارلیمنٹ کے احاطے میں نہیں لاسکے گی۔اسپیکر قومی اسمبلی نے ممبران پارلیمنٹ کے گارڈز کی پارلیمنٹ ہاؤس داخلے پر بھی پابندی لگا دی تھی۔ نوازشریف کی پارلیمنٹ ہاؤس سے واپسی پر کیمرا مین واجد علی اپنے پیشہ وارانہ فرائض کی انجام دہی میں مصروف تھے کہ انہیں گارڈ نے تشدد کا نشانہ بنایا۔ کیمرا مین واجد علی کو بے ہوشی کی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا، ڈاکٹروں نے اب ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی ہے ۔ ن لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب نے اسپتال پہنچ کر کیمرا مین کی عیادت کی اور انہیں انصاف کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی۔ پارلیمنٹ ہاؤس کی کوریج کرنے والے صحافیوں نے تشدد کرنے والے گارڈ کو پکڑ کر پارلیمنٹ کی سیکیورٹی کے حوالے کردیا تھا۔ صحافیوں نے واقعے پر احتجاج اور دھرنا دے کر پارلیمنٹ ہاؤس کا گیٹ نمبر ایک بلاک کردیا، جس پر قومی اسمبلی کے اجلاس میں 5 منٹ کا وقفہ کردیا گیا۔ بعد ازاں سابق وزیراعظم نواز شریف نے سینئر کیمرا مین سید واجد علی پر تشدد کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے اس پر تشدد کی مذمت کی تھی اور کہا تھا کہ انہیں واقعہ کا سن کر دلی دکھ اور رنج ہوا۔ مسلم لیگ ن کی طرف سے جاری بیان میں نواز شریف نے کہا کہ انہیں جیسے ہی واقعے کا علم ہوا انہوں نے مریم اورنگزیب اور پارٹی کے دیگر رہنماؤں کو زخمی کیمرہ مین کو اسپتال لے جانے اور ان کے علاج معالجے کے انتظامات کی ہدایت کی۔ نواز شریف نے کہا کہ وہ ذاتی طور پر اور پاکستان مسلم لیگ نون بحیثیت جماعت صحافیوں، کیمرہ مین اور فوٹوگرافر برادری کا بے حد احترام کرتی ہے، وہ یقینی بنائیں گے کہ اس قسم کا کوئی افسوسناک اور قابل مذمت واقعہ مستقبل میں رونما نہ ہو۔