لاہور (ویب ڈیسک) اسلام آباد میں 4 مصروف دن گزارنے کے بعد سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ کے صدر نواز شریف گزشتہ روز واپس اپنی رہائش گاہ جاتی امرا پہنچ گئے۔ 25 دسمبر کو نواز شریف کی سالگرہ اور 24 دسمبر کو نواز شریف کے خلاف قائم ریفرنسز کا بڑا فیصلہ آنا ہے ذرائع کے مطابق رہائش گاہ پہنچنے پر سینئر کارکنوں نے نواز شریف کی سالگرہ کے حوالے سے کیک کاٹنے کی تقریب کے انتظامات کا پوچھا تو نواز شریف نے انہیں منع کر دیا۔ کارکنوں کے مطابق نواز شریف نے کیک کاٹنے کی تقریب سے منع 24 دسمبر کے فیصلے کے خلاف آنے کے خدشے سے نہیں بلکہ اس سال اپنی اہلیہ کلثوم نواز کے نہ ہونے کے دکھ میں کیا۔ دوسری طرف 24 دسمبر کو آنے والے احتساب عدالت کے فیصلے سے مسلم لیگ ن ایک بار پھر اپنی قیادت کے حوالے سے سہمی سہمی دکھائی دیتی ہے ۔ نواز شریف نے اسلام آباد میں قیام کے دوران احتساب عدالت کی پیشیاں ایک طرف تو دوسری طرف پارٹی کے سینئر رہنماؤں سے ملاقاتیں اور پارٹی امور کے حوالے سے مشاورت بھی کی۔ کافی عرصے بعد سابق وزیر اعظم نواز شریف سیاسی طور پر نسبتا متحرک دکھائی دئیے۔ 24 دسمبر کو آنے والے فیصلے کے حوالے سے جہاں سیاسی حلقوں میں چہ مگوئیاں ہو رہی ہیں تو دوسری طرف ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کے عہدیداروں و کارکنوں کے اندر خاصی بے چینی پائی جاتی ہے۔ ذرائع کے مطابق سابق وزیر اعظم فیصلے کے روز اپنی رہائش گاہ جاتی امرا میں ہی ہوں گے جہاں وہ اپنی والدہ اور اپنی بیٹی مریم نواز کے ساتھ پارٹی کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ احتساب عدالت کا فیصلہ سنیں گے