اسلام آباد;احتساب عدالت مںی ایون فلڈر ریفرنس کا فصلہ سنانے والے جج محمد بشرد نے صحافومں کوکمرہ عدالت مںا جانے سے روکنے کے معاملہ پر صحافونں سے گفتگو کی جس مں ان کا کہنا تھا کہ اس دن سیکیورٹی کے مسائل تھے اور ایون فلڈگریفرنس فصلے کے دن کچھ غلط
فہمی ہوگئی تھی۔جج محمد بشرر سے شکوہ کا گان کہ اہم فصلے کے دن ہمںا اندرنہںر آنے دیاگاا جس پر جج محمد بشرا کا کہنا تھا کہ اس دن سیکیورٹی کے مسائل تھے اور ایون فلڈیریفرنس فصلے کے دن کچھ غلط فہمی ہوگئی تھںس، کچھ چز وں کوٹھک کرنے مں وقت لگا جبکہ کمپو ٹرپربھی غلطا ں درست کرنی پڑتی ہںک۔جج محمد بشرے کا مزید کہنا تھا کہ آپ لوگوں نے بہت اچھاٹرائل کورٹ کام اور آپ نے بہت محنت کی۔دوسری جانباحتساب عدالت میں نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت کے دوران سابق وزیراعظم کے وکیل خواجہ حارث نے احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کی جانب سے دیگر 2 ریفرنسز کی سماعت پر اعتراض اٹھا دیا۔احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نواز شریف کے خلاف العزیزیہ ریفرنس کی سماعت کی۔سماعت کے دوران پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء بطور گواہ عدالت میں پیش ہوئے۔آج نواز شریف کے وکیل نے واجد ضیاء پر جرح جاری رکھنی تھی، تاہم سماعت کے آغاز پر ایڈووکیٹ خواجہ حارث نے جج محمد بشیر کی جانب سے باقی دو ریفرنسز کی سماعت کرنے پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ وہ یہ کیس سن ہی نہیں سکتے۔خواجہ حارث کا موقف تھا کہ
چونکہ جج محمد بشیر شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ دے چکے ہیں، لہذا مناسب یہی ہے کہ وہ دیگر 2 ریفرنسز (العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ) کی سماعت نہ کریں۔جج محمد بشیر نے ریمارکس دیئے کہ ‘سپریم کورٹ کی طرف سے دی گئی (10 جولائی کی) مدت بھی ختم ہو رہی ہے، اس سے متعلق خط لکھنا بھی میرا کام ہے، لہذا بہتر یہی ہے کہ اس خط میں یہ ساری باتیں لکھ دی جائیں’۔جس پر خواجہ حارث نے جواب دیا کہ ‘مناسب یہ ہے کہ سپریم کورٹ کو خط میں آپ ان باتوں کا حوالہ بھی دے دیں’۔خواجہ حارث کا مزید کہنا تھا کہ ‘سپریم کورٹ سے ہدایات ملنے کے بعد ہی مزید کارروائی آگے بڑھائی جائے’۔ساتھ ہی انہوں نے کہا، ‘ہم تو چاہتے تھے کہ تمام ریفرنسز کا فیصلہ ایک ساتھ کر دیں’۔سماعت کے دوران خواجہ حارث نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کرتے ہوئے استدعا کی کہ نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز جمعہ (13 جولائی) کو لندن سے واپس پاکستان آرہے ہیں، لہذا پیر (16 جولائی) تک سماعت ملتوی کردیں۔تاہم عدالت نے سماعت 12 جولائی تک کے لیے ملتوی کردی۔مزید خبروں کے لیے ویب سائٹ وزٹ کریں۔