لاہور (ویب ڈیسک) یہ بظاہر چار چہروں پر مشتمل ایک عام سی تصویر لگ رہی ہے۔ جس میں جنگی قیدی بننے والے بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو اس کے ملک بھارت کے حوالے کیا جا رہا ہے۔ بظاہر تو یہی دکھ رہا ہے، لیکن یہ تصویر اتنی معمولی بھی نہیں ہے۔ اس تصویر کیلئے خاصی تیاری کی گئی ہے۔ ابھی نندن کو بھارتی حکام کے حوالے کرنے کیلئے اس سے بھی دراز قامت کے فوجی افسر کا انتخاب اتفاق نہیں۔اس مضبوط قد کاٹھ کے کیپٹن فیصل کے ساتھ ابھی نندن سکڑا سہما سا لگ رہا ہے، یہی پیغام بارڈر پار دیا جانا تھا۔ پھر ابھی نندن کے ساتھ جو اجرک والی خاتون ہیں، بظاہر تو وہ فارن سول سروس سے تعلق رکھتی ہیں ، مگر خاص بات یہ ہے کہ ان کا تعلق بگٹی قبیلے سے ہے۔ بھارت بگٹی قبیلے کے زریعے ایک عرصے سے بغاوت کو بڑھاوا دینے کی کوشش کر رہا ہے، اسی طرح سندھ میں بھی علیحدگی پسند قوم پرست جماعتوں پر بھارت خاصا مہربان ہے۔ اس تناظر میں اجرک لئے ہوئے بگٹی بلوچ قبیلے کی فارن آفیسر کا انتخاب بھارت کیلئے ایک واضح پیغام ہے کہ ہم متحد ہیں۔