اسلام آباد (نیوز ڈیسک) گزشتہ دنوں بھارتی طیارے پاکستان کی حدود میں گھسے جس کے بعد پاکستان نے اپنے اہداف اور مرضی کے وقت کا تعین کیا اور بھارت میں اپنے مشن کو مکمل کرکے پاک فضائیہ کے شاہین وطن واپس لوٹ آئے اور ان کی راہ میں آنیوالے بھارتی طیاروں کو فضائوں کی دنیا چھوڑ کر زمین پر گرنے پر مجبور کردیا، بھارتی حدود میں گرنے والے بھارتی طیارے کے پائلٹ بھی موت کی وادی میں جا پہنچے جبکہ پاکستانی حدود میں گرنے والے طیارے کا ایک پائلٹ زندہ پکڑاگیا جسے آج واہگہ بارڈر کے ذریعے بھارت کے حوالے کیاجائے گا لیکن اب یہ طیارے گرانے والے حسن صدیقی کے ساتھ موجود دیگر پائلٹس کے بھی نام سامنے آگئے جن میں فہیم اور نعمان علی خان شامل ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق قوم کے قابل فخر بیٹے سکواڈرن لیڈر حسن محمود صدیقی کا تعلق کراچی سے ہے اور انہوں نے نارتھ کراچی کے عثمان پبلک سکول سے 1999میٹرک کا امتحان پاس کیا تھا, امتیازی نمبروں سے انٹر کرنے کے بعد پاک فضائیہ میں کمیشن حاصل کیا۔ ان کے ہم جماعت ساتھیوں نے بتایا کہ دوران تعلیم حسن محمود صدیقی ایک بہت محنتی اور مودب شاگرد تھے،بچپن ہی سے ان کو پاک آرمی سے خصوصی شغف تھا اس لیۓ انہیں ڈرائںگ کے پیریڈ میں جب بھی موقع ملتا تو وہ جہازوں ، ٹینکس کی تصاویر ہی بنایا کرتے تھے، فوج میں جانے کا شوق تھا۔ حسن کے سینئر احمر خان نے نجی ٹی وی چینل کو بتایا کہ ان کے والد کا نام محمود عالم تھا اور اسی وجہ سے ہم جماعت ان کو ایم ایم عالم کہہ کر چھیڑا کرتے تھے لیکن یہ شاید کسی نے سوچا بھی نہ تھا کہ وہ بھی پاک فضائیہ کے شاہینوں کا حصہ بنیں گے اور بچپن میں ایم ایم عالم کے نام سے پکارے جانے والا یہ بیٹا ایم ایم عالم ہی کی طرح بھارتی طیاروں کو مار گراۓ گا ۔ حسن محمود صدیقی کے ایک کلاس فیلو کا یہ بھی کہنا تھا کہ حسن نے اپنا رابطہ اپنے اساتذہ اور اپنے ہم جماعتوں سے ابھی تک بحال رکھا ہوا ہے اور اپنی مصروفیات کے باوجود وہ ملنے کےلیۓ ضرور وقت نکالتے ہیں۔