لاہور: اس بات میں تو کوئی شک نہیں ہے کہ بوم بوم آفریدی کے پوری دنیا میں چاہنے والے موجود ہیں۔ شاہد آفریدی بھی اپنے مداحوں کو اپنی سرگرمیوں سے با خبر رکھتے ہیں ۔ان کی چار بیٹیاں ہیں اوروہ اکثر اپنی بیٹیوں کے ہمراہ تصاویر سوشل میڈیا پر شئیر کرتے رہتے ہیں۔
حال ہی میں ایک سوال کے جواب میں قومی ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی کا کہنا ہے کہ معاشرتی اور مذہبی پابندیوں کے باعث انہوں نے اپنی بیٹیوں پر کسی بھی پبلک سپورٹس ایکٹیویٹی پر پابندی لگا رکھی ہے ۔ شاہد آفریدی کاکہنا تھا کہ انہوں نے اپنی بیٹیوں کو ہر طرح کے کھیل میں شرکت کرنے کی اجازت دے رکھی ہے لیکن شرط یہ ہے کہ وہ کھیل انڈور ہو۔ کرکٹ کا کھیل ان کی بیٹیوں کے لیے نہیں ہے۔ ان کی بیٹیاں ہر طرح کی انڈور گیمز میں شرکت کرسکتی ہیں لیکن وہ کبھی کسی پبلک سپورٹنگ ایونٹ میں حصہ نہیں لیں گی۔ شاہد آفریدی کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے اپنی بیٹیوں پر پبلک سپورٹنگ ایونٹ میں شرکت پر پابندی معاشرتی اور مذہبی پابندیوں کی وجہ سے لگائی ہے اور ان کی اہلیہ بھی اس فیصلے میں ان کے ساتھ ہیں۔ حقوق نسواں کے علم بردار جتنا چاہیں شور مچاسکتے ہیں لیکن ایک مسلمان پاکستانی باپ ہونے کے ناطے یہی ان کا فیصلہ ہے۔ یادرہے کہ اس سے قبل جب شاہد آفریدی سے سوال کیا گیا کہ آپ کی ماشاءاللہ سے چار بیٹیاں ہیں ۔ بیٹوں کے والد ہو کر آپ محسوس کرتے ہیں؟ جس کا جواب دیتے ہوئے شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ میری بیٹیاں میری قسمت ہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ میری ہر بیٹی کے ساتھ اللہ نے میری قسمت بہت کھولی ہے۔ ایک انسان کے لیے اللہ کی طرف سے بیٹیوں سے بڑا تحفہ نہیں ہے۔ مجھے پر بھی اللہ کا کرم ہے۔
شاہد آفریدی نے کہا کہ جن جن کی بیٹیاں ہیں اللہ تعالیٰ ان کی قسمت اچھی کرے۔ شاہد آفریدی نے کہا کہ میرے لیے چاروں بیٹیاں برابر ہیں۔لیکن جو چھوٹی ہوتی ہے وہ سب سے زیادہ پیاری ہوتی ہے۔ دوسری جانب پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے ”ٹیلنٹڈ“ بلے باز عمر اکمل کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ شاہد آفریدی کا کہنا ہے کہ عمر اکمل بہانے اور نرم گوشے کی تلاش میں رہتے ہیں، جو ہمیشہ بہانے تلاش کرے وہ شخص پلیئر نہیں ہوسکتا اور عمر اکمل ایسا ہی شخص ہے، انہوں نے کہا کہ عمر اکمل پریشر نہیں لے سکتا اور پریشان کن قسم کی شخصیت ہے۔ سابق کپتان کا کہنا ہے کہ بھارت کے خلاف کولکتہ میں ایک فاسٹ باﺅلر کی جگہ عماد وسیم کو کھلانا چاہتا تھا لیکن انتخاب عالم اور وقار یونس نے سپنر کھلانے کی مخالفت کی تھی۔ یاد رہے کہ گزشتہ دنوں شاہد آفریدی کی کتاب بھی منظر عام پر آئی ہے جس میں انہوں نے ساتھی کھلاڑیوں،کوچز اور اپنی عمر کے حوالے سے انکشافات کیے ہیں،سابق کپتان کے انکشافات نے نیا پنڈورا باکس کھول دیا ہے اور انہیں کئی ساتھی کھلاڑیوں کی جانب سے تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ شاہد آفریدی نے کہا کہ 2010 کے بدنام زمانہ سپاٹ فکسنگ سکینڈل کی سٹوری میں نے برطانوی اخبار کو نہیں دی، اگر میں وہ سٹوری دیتا تو اس کا کتاب میں ذکر ضرور کرتا۔شاہد آفریدی نے اپنی کتاب میں انضمام الحق کے احتجاجاً اوول ٹیسٹ کے بائیکاٹ کے فیصلے کو غلط اور سابق آسٹریلین امپائر ڈیرل ہیئر کو نسل پرستانہ قرار دیا۔