لاہور: پیپلز پارٹی کے رہنما فیصل میر نے دعویٰ کیا ہے کہ تحریک انصاف نے دراصل اس لیے پنجاب کے نگران وزیراعلیٰ ناصر کھوسہ کا نام اعلان کرنے کے بعد واپس لیا کیونکہ ان کی روحانی پیشوا نے عمران خان کی تاریخ پیدائش اور ناصر کھوسہ کی تاریخ پیدائش کا زائچہ نکالا، فیصلہ کیا گیا کہ عمران خان کا نام ’ن‘ پر ختم ہوتا ہے جہاں سے ناصر کام ’ن‘ سے شروع ہوتا ہے اور یہ مناسب نہیں رہے گا اور اس طرح کی کچھ روحانی باتیں تھیں۔
وہ نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کررہے تھے ۔دن نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے فیصل میر نے بتایاکہ ’پیپلز پارٹی کے ہمارے بے شمار لوگ پی ٹی آئی میں شامل ہو چکے ہیں اور ان کے ساتھ ہمارا 20سال سے رابطہ ہے ، روزانہ کی بنیاد پر ان سے باتیں ہوتی ہیں توآج میرے ایک دوست نے مجھے ایک بات بتائی جو کہ پی ٹی آئی میں ہے اور میں نے پی ٹی آئی کے اپنے دو اور دوستوں سے کنفرم کیا کہ وہ سارے سر پکڑ کر بیٹھے ہوئے ہیں۔ ان دوستوں نے بتایا کہ جو ناصر کھوسہ صاحب ہیں ان کے بارے میں ہماری مشاورت ہوئی ، کور کمیٹی کی میٹنگ میں بڑی سنجیدگی سے غور کیاگیا ، ہرآدمی راضی تھا کہ مناسب شخصیت ہیں اور پھر اعلان کردیاگیا۔لیکن گزشتہ رات یہ فیصلہ اس طرح بدلہ کہ جو ان کی روحانی پیشوا ہیں انہوں نے عمران خان کی تاریخ پیدائش اور کھوسہ صاحب کی تاریخ پیدائش کی کو کوئی زائچہ نکالا اور اس کے بعد عمران خان کا نام ن پر ختم ہوتا ہے ناصر کھوسہ کا نام ن سے شروع ہوتا ہے تو اس طرح کی کچھ روحانیت کی باتیں ، روحانیت کی باتیں ہیں ان پر ہم بھی یقین رکھتے ہیں۔فیصل میرنے کہاکہ میرا خیال ہے کہ اس طرح کا فیصلہ لینے سے پہلے انہیں پہلے مٹنگ کروالینی چاہیے،یہ پی ٹی آئی کے لوگ مجھے بتا رہے ہیں ۔ اب انہوں نے کیا کیا ہے کہ ساری پی ٹی کی لیڈرشپ جو ہے وہ بیچاری دفاعی پوزیشن میں آگئی، ہرطرف سے تنقید ہورہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ عوامی سطح پر یہ بات لے آئیں کہ ہمارا روحانیت پر زیادہ یقین ہے اور ہم لوگ ٹھیک ہیںاور اپنی کور کمیٹی سے پہلے روحانی طریقے سے طے کروالینا چاہیے تھا، اس کے بعد نام کور کمیٹی میں آنا چاہیے تھا۔https://www.dailymotion.com/e9ed4f8a-d13b-481d-ae9c-796849cf4279