سابق وزیر اعظم نواز شریف نے احتساب عدالت میں غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سنا ہے کل چیف جسٹس نے برتن دے مارا، جو چیف جسٹس برتن دے مارے وہ ملک کا چیف جسٹس ہو سکتا ہے، نواز شریف کے اس بیان پر رد عمل دیتے ہوئے پی ٹی آئی کے ترجمان فوادچوہدری کہتے ہیں کہ تکلیف تو پی ٹی آئی یا خیبر پختونخوا حکومت کو ہونی چاہیے تھی، نواز شریف کو کیوں ہورہی ہے؟
انہوں نے کہا کہ نوازشریف نفسیاتی مریض ہیں ،انہیں مشورہ ہے کہ وہ اسی اسپتال میں اپنا نفسیاتی معائنہ کرائیں جہاں کا کل چیف جسٹس نے دورہ کیا تھا۔
دوسری جانب اے این پی کے رہنما زاہد خان کا کہنا ہےکہ چیف جسٹس کے اسپتال کے دورے سے عمران خان کے جھوٹ کا بھانڈا پھوٹ گیا۔
نواز شریف نے آج احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں کہا کہ سنا ہے کل چیف جسٹس نے برتن دے مارا ، چیف جسٹس کے پشاور میں اسپتال کے دورے کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف کا کہنا تھاکہ آپ خود بتائیں جو چیف جسٹس برتن دے مارے وہ ملک کا چیف جسٹس ہو سکتا ہے؟
نواز شریف کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہاکہ چیف جسٹس نے پشاور میں اسپتال کا دورہ کیا ، اگر ایسی کوئی بات تھی تو تکلیف پی ٹی آئی کو یا خیبر پختونخوا حکومت کو ہونی چاہیے تھی ، نواز شریف کو کیوں تکلیف ہورہی ہے۔
فواد چوہدی کا کہنا تھاکہ نوازشریف کی حالت اس وقت ایسی ہے کہ چیف جسٹس کچھ کریں انہیں لگتا ہے کہ ان کے خلاف اقدام ہے ، انہوں نےکہا کہ وہ نواز شریف کو مشورہ دیتے ہیں کہ اسی اسپتال میں اپنا نفسیاتی معائنہ کرائیں جہاں چیف جسٹس نے کل دورہ کیا۔
دوسری جانب اسی معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے اے این پی کے رہنما زاہد خان نے کہا کہ عمران خان کے جھوٹ کا بھانڈا پھوٹ گیا ہے اور حقیقت عوام کے سامنے آ گئی ہے، عمران خان جن اسپتالوں کو ٹھیک کرنے کی بات کرتے ہیں ان کا حال قوم کے سامنے آگیا ہے۔