لاہور(ویب ڈیسک) ہمارے گھروں میں نو زائیدہ بچوں کو تھپک کر سُلانے کا رواج پرانا ہے مگر نئی تحقیق نے ثابت کر دیا کہ آخر بچوں کو سُلانے کے لئے تھپکی کی ضرورت کیوں پڑتی ہے۔ برطانیہ کی آکسفورڈ اور لِورپول جان مورین یونیورسٹی کی مشترکہ تحقیق نے یہ بات واضح کر دی کہ نوزائدہ بچوں کو تھپکنے سے ان کی تکلیف کم ہو جاتی ہے جس سے وہ فوراً نیند کی آغوش میں چلے جاتے ہیں۔ حیاتیات کے جریدے ’کرنٹ بائیولوجی‘ میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے مطابق ننھے بچوں کو تھپکی دینے کا یہ عمل کسی سائڈ افیکٹ کے بغیر درد سے نجات کا ذریعہ بنتا ہے۔برطانوی ماہرین نے تھپکی دینے کے دوران جب بچوں کے دماغ کو جانچا تو پتہ چلا ان کے دماغ نے درد کو 40 فیصد کم محسوس کیا۔ ماہرین کے مطابق اس تجربے کے دوران بچوں کو تھپکنے کی رفتار تین سینٹی میٹر فی سیکنڈ تھی جبکہ والدین قدرتی طور پر ہی بچوں کو اسی رفتار سے تھپکی دیتے ہیں۔ تحقیق میں شامل پروفیسر سلیٹر کا کہنا تھا کہ اگر ہم اعصابی نظام کے بنیادی ڈھانچے کو اچھی طرح سمجھ لیں تو ہم بچوں کو بہتر آرام دینے کے حوالے سے والدین کی رہنمائی کر سکتے ہیں۔ اب یہ ثابت ہو گیا ہے کہ ہلکا سا تھپکنا بچوں کے دماغ کے فعل میں تبدیلی لا سکتا ہے۔