اسلام آباد( نیوز ڈیسک) نامور خاتون اینکر غریدہ فاروقی کا کہنا ہے کہ واقفانِ حال کا کہنا ہے کہ مریم نواز کی دوبارہ گرفتاری کسی قسم کی بات چیت کا دروازہ ہموار کرنے کے لیے ایک قدم تھی۔ ایک بار پھر مریم نواز نے از خود زباں بندی کر رکھی ہے۔ پیشیوں کے موقع پر نہ میڈیا سے بات کرتی ہیں نہ کسی رہنما دوست کے ہمراہ کوئی پیغام بھجواتی ہیں۔تفصیلات کے مطابق اپنے تازہ ترین کالم میں غریدہ فاروقی لکھتی ہیں کہ ” وجہ ایک بار بتلائی کہ انہیں پیغام بھیجا گیا کہ اگر زباں کھولی تو بچوں سے ملاقات نہیں کرنے دی جائے گی۔ یہ تسلیم ہے کہ فطرتِ انسانی ہے کہ اولاد سے دوری یا اولاد کے حوالے سے کوئی ستم انسان کے لیے باقابلِ برداشت ہے لیکن جہاں بات ہو قومی مفاد کی، جمہوری بالادستی کی، انقلاب کی تو دنیا کی تاریخ ایسی عظیم مثالوں سے بھری پری ہے جہاں صرف نام کے نہیں بلکہ اصلی رہنماؤں نے قوم کے مستقبل کے لیے نہ صرف خود کو بلکہ اپنے خاندانوں کو قربان کر دیا۔انقلاب مصلحتوں کے تحت نہں لائے جاتے۔ مریم نواز اگر بینظیر بھٹو جیسی بننا چاہتی ہیں اور پاکستان میں آج کے دور میں اینٹی اسٹیبلیشمنٹ سیاست کرنا چاہتی ہیں تو انہیں اپنے اندر ہر مصلحت سے بالاتر ہو کر ہر قربانی کے لیے تیار رہنا ہو گا۔ لیکن یہ تو بات کہیں کی کہیں نکل گئی۔ اس پر کسی اور کالم میں بات کروں گی فی الحال تو بات ہو رہی ہے ڈیل کی۔جیسا کہ پہلے عرض کیا کہ ہر بار کی بات چیت میں کلیدی کردار شہباز شریف کا رہا۔ اسی طرح ہر بار کی ناکامی میں بھی نام شہباز شریف کا ہاتھ رہا۔ نواز شریف تو شہباز شریف پر اعتماد کر لیتے لیکن مریم نواز جماعت کا اور سیاسی وراثت کا خلاء شہباز شریف کے حوالے کرنے پر تیار نہیں”۔