اسلام آباد ( مانیٹرنگ ڈیسک) آسیہ بی بی کی رہائی کے فیصلے کے بعد پاکستان میں کافی ہنگام بھرپا کیا گیا، مذہبی جماعتیں اور سیاسی جماعتوں کے اس فیصلے پر شدید تنقید، احتجا، جلاؤ گھیراؤ کیا گیا تاہم حکومت کے مظاہرین کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے بعد 2 روز بعد ملک گیر احتجاج کا سلسلہ ختم ہوا اور ملک دوبارہ چلنے لگا لیکن سینئر صحافی طلعت حسین نے آسیہ بی بی کے واقعے سے وقتی طور پر توجہ ہٹانے کی حوالے سے تین طریقوں پر روشنی ڈال دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری ایک پیغام میں سینئر صحافی طلعت حسین کا کہنا تھا کہ ’’ آسیہ بی بی کے مسئلے سے وقتی توجہ ہٹانے کے 3 طریقے: اسمبلی میں خوب گالم گلوچ- میڈیا میں شریف مقدموں پر بھرپور توجہ و بحث۔ اور عافیہ صدیقی کی واپسی کا بے بنیاد مگر زوردار فسانہ۔ حماقت در حماقت‘‘۔ یاد رہے کہ حکم دیا ہے کہ کچھ روز قبل سپریم کورٹ آف پاکستان نے فیصلہ دیا تھا کہ اگر آسیہ بی بی کسی اور مقدمے میں مطلوب نہیں تو اس کو فوری طور پر بری کیا جائے، دوسری جانب عدالتی فیصلے کے خلاف تحریک لبیک پاکستان کی جانب سے پنجاب اسمبلی کے باہر احتجاجی دھرنے کی بھی گئےجبکہ کراچی میں بھی نمائش چورنگی،بلدیہ ،نیٹی جیٹی ،اورنگی ٹاؤن سمیت ملک گیر احتجاج کیا گیا ۔