پیرس: انگلیاں چٹخانے پر آواز کیوں آتی ہے؟ یہ سوال ایک صدی سے زیرِ بحث ہے لیکن اس پر تحقیق کا خیال اس وقت آیا جب فرانس میں سائنس کے طالب علم ونیتھ چندرن سوجا کلاس میں بیٹھے اپنی انگلیوں کو چٹخ رہے تھے۔
انگلیاں چٹخانے پر آواز کیوں آتی ہے؟ ایک صدی سے زائد جاری رہنے والے سوال کا جواب ایک فرانسیسی طالب علم نے اپنے استاد کے ہمراہ حسابی ایکویژن کے ذریعے بتا دیا ہے۔ طالبعلم ونیتھ چندرن سوجا کلاس میں بیٹھے اپنی انگلیوں کو چٹخ رہے تھے کہ اچانک انہوں نے اس کا ذکر اپنے استاد سے کر ڈالا اور دونوں نے ایک حسابی ایکویژن تیار کی جس سے جوڑوں کو موڑنے سے پیدا ہونے والی آواز کو بیان کیا جا سکے۔
طالب علم کے مطابق جب ایسا کیا جاتا ہے تو دباؤ نیچے کی جانب جاتا ہے جس سے جوڑوں میں موجود گودے میں بُلبلے بنتے ہیں۔ بلبلوں کے پھٹنے سے پیدا ہونے والا دباؤ صوتی لہریں پیدا کرتا ہے جن کی ریاضی کی مدد سے پیشن گوئی کی جا سکتی ہے۔
خیال رہے کہ انگلیوں کو چٹخنے سے آواز بلبلوں کے پھٹنے سے پیدا ہوتی ہے کا خیال سب سے پہلے 1971ء میں پیش کیا گیا تھا۔ چالیس سال بعد اس خیال کو اس وقت چیلنج کیا گیا جب ایک نئے تجرنے سے معلوم ہوا کہ انگلیوں کو چٹخنے کے بعد بھی گودے میں ببلز موجود رہتے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ نئے ریاضی ماڈل نے یہ مسئلہ حل کر دیا ہے کیونکہ اس کے مطابق جوڑوں سے آواز کے لیے کچھ ببلز کا پھٹنا ہی کافی ہے، جبکہ انگلیوں کے چٹخنے کے بعد بھی چھوٹے چھوٹے ببلز جوڑوں کے گودے میں باقی رہتے ہیں۔
اس کے علاوہ اس تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ آخر کیوں بعض لوگ اپنی انگلیوں کو چٹخ نہیں سکتے۔ اگر آپ کے جوڑوں کے اندر ہڈیوں میں خلا ہے تو یہ دباؤ اس درجے پر نہیں جا پاتا جہاں سے آواز پیدا ہوتی ہے۔