لاہور (نیوز ڈیسک) سینئیر تجزیہ نگار عارف حمید بھٹی کا کہنا ہے کہ ایک صاحب حیثیت شخص نے بتایا ہے کہ یہ نیب قوانین میں جو ترمیم کرنے جا رہے ہیں۔ان سے بڑا این آر او ملکی تاریخ میں نہیں ہوا۔ملک کی سیاسی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے عارف حمید بھٹی نے کہا کہ گذشتہ روز میری ایک صاحب حیثیت شخص سے ملاقات ہوئی جن کا نیب کا وسیع تجربہ ہے۔انہوں نے بتایا ہے کہ یہ نیب قوانین میں جو ترمیم ہونے جا رہی ہے۔ان سے بڑا این آر او ملکی تاریخ میں نہیں ہوا۔اتنا بڑا این آر او مشرف نے بھی نہیں کیا تھا جس کی تیاری یہ کر رہے ہیں۔سینئیر تجزیہ نگار عارف حمید بھٹی نے مزید کہا کہ اقبال زیڈ احمد منی لانڈرنگ کے شعبے میں گرفتار ہوئے ہیں جب کہ ایل این جی کیس میں بھی ان کا نام ہے۔اور اگر اس سلسلے میں ڈیل یا ڈھیل نہ آئی تو مزید بہت اہم گرفتاریاں ہوں گی۔خیال رہے کہ وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا ہے کہ حکومت نے قومی احتساب بیورو (نیب) کے قوانین میں تبدیلی کا فیصلہ کر لیا، جبکہ عوام کی آسانی کے لیے ملکی قوانین ویب سائٹ پر شائع بھی کر دیئے گئے ہیں۔نجی کاروباری شخصیات اور کمپنیوں کے خلاف کارروائی کا اختیار بھی نیب سے واپس لے لیا جائے گا۔اسلام آباد میں معاون خصوصی اطلاعات فردوس عاشق اعوان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بیرسٹر فروغ نسیم نے بتایا کہ نیب کے قوانین میں ترامیم کی جارہی ہیں، جس کی منظوری ایک وفاقی کابینہ نے بھی دے دی۔انہوں نے بتایا کہ نیب کی جانب سے گرفتار کیے گئے افراد کی ضمانت کا اختیار ٹرائل کورٹ کو حاصل ہوگا۔خیال رہے کہ نیب کی جانب سے گرفتاری کے بعد ملزم اپنی ضمانت کے لیے متعلقہ ہائی کورٹ سے رجوع کرتا ہے۔اس کے علاوہ وزیر قانون نے یہ بھی بتایا کہ پلی بارگین سے متعلق بھی ترامیم کی جارہی ہیں۔بیرسٹر فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ نجی کاروباری شخصیات اور کمپنیوں کے خلاف کارروائی کا اختیار بھی نیب سے واپس لے لیا جائے گا۔ خیال رہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) ہمیشہ سے ہی نیب قوانین کی کھل کر مخالفت کرتی رہی ہیں، جبکہ متعدد مرتبہ ان جماعتوں کے رہنماؤں نے اسے ’کالا قانون‘ بھی کہاہے