14 ویں صدی میں جب کوئی ملک اپنی سمندری حدود عبور کرتا تو توپیں فائر کر کے دوسرے ملک کو پیغام دیتا کہ وہ جنگ کرنے کے ارادے سے نہیں آیا
اسلام آباد: صرف پاکستان میں یوم آزادی سمیت اہم سرکاری دنوں کا آغاز 21 توپوں کی سلامی سے نہیں ہوتا ، امریکا، برطانیہ، جرمنی، فرانس، چین، بھارت اور کینیڈا سمیت دنیا کے تقریباً تمام ممالک میں اہم دنوں کے آغاز پر 21 توپوں کی سلامی دی جاتی ہے ۔ انگریزی ویب سائٹ دی بیلنس ڈاٹ کام کے مطابق توپیں چلانے کا آغاز قرون وسطیٰ میں ہوا، جب جنگیں ایک معمول تھیں ۔ اس دور میں بیوپاری بھی توپیں چلایا کرتے تھے
14ویں صدی میں جب کوئی فوج بحری راستے سے دوسرے ملک کے ساحل پر پہنچتی تو توپیں فائر کرکے یہ پیغام دیتی کہ ان کا مقصد جنگ کرنا نہیں ۔ اسی روایت کو بیوپاریوں نے سمندری تجارت میں اپنایا ۔ 14 ویں صدی تک فوج اور بیوپاری 7 توپیں فائر کرتے تھے ، مگر جیسے جیسے بحری جہاز بڑے ہونے لگے ، توپیں فائر کرنے کی تعداد بڑھ کر 21 تک پہنچ گئی ۔ پہلی بار برطانوی فوج نے 1730 میں شاہی خاندان کے اعزاز کیلئے توپیں چلائیں ، جس کے بعد سلامی اور سرکاری خوشی منانے کیلئے 21 توپوں کی سلامی کا رواج پڑگیا ۔ 18 ویں صدی توپوں کی سلامی کیلئے اہم ثابت ہوئی
1810 میں امریکا کی فوج نے توپوں کی سلامی کو پہلی بار اپنایا ، 1842میں صدر مملکت کیلئے 21 توپوں کی سلامی لازمی قرار دیدی گئی ۔ 19 ویں صدی میں طاقتور ممالک نے مختلف براعظموں پر قبضہ کرکے اپنی کالونیاں بنائیں تو اپنے رعب اور دبدبے کیلئے توپوں کی سلامی کو استعمال کرتے رہے ۔ ان کی دیکھا دیکھی چھوٹے ملکوں ، بادشاہی ریاستوں نے بھی توپوں کی سلامی کو سرکاری اعزاز کے طور پر رسم و رواج میں شامل کرلیا ۔