چھپکلی رینگنے والے کیڑوں کے گروہ کا ایک بڑی تعداد میں پایا جانے والی رکن ہے، جس کی دنیا بھر میں تقریباً پانچ ہزار اقسام ہیں اور یہ براعظم انٹارکٹیکا کے علاوہ سارے براعظموں میں پائی جاتی ہیں۔
چھپکلیاں ایسی مخلوق ہیں کہ دنیا کا کوئی کونہ ان کی دسترس سے باہر نہیں اوریہ حیرت انگیز طور پر ہر جگہ اور ہر عمارت میں پہنچ جاتی ہیں۔
حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق میں سائنسدانوں نے معلوم کیا ہے کہ نیوگنی کے جزیرے پر پائی جانے والی چھپکلیوں کے خون کا رنگ سبز کیوں ہوتا ہے؟ یہ سوال سائنس دانوں کو پریشان کر رہا تھا کہ ان کے سبز خون کی وجوہات کیا ہیں؟ یعنی دنیا میں زیادہ تر جانوروں کا خون سرخ ہے، تو پھر ان چھپکلیوں کو لہو سبز کیوں ہے؟
چھپکلیوں کے ڈی این اے کے نمونے حاصل کرنے کے بعد ان مختلف چھپکلیوں کے سبز خون کی وجوہات جاننے میں کسی حد تک کامیاب ہوگئے ہیں، سائنس دانوں نے اس تحقیق کے لیے سبز خون کی حامل چھ مختلف چھپکلیوں اور ان کی 45 قریبی انواع کے ڈی این اے کی جانچ کی۔
ایسی چھپکلیوں کے ڈی این اے کی جانچ کے بعد سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ خون کے سبز ہونے کی وجہ ان چھپکلیوں کے جسم میں ایک خاص زہریلے مادے بیلی وَیردِن کی زیادہ مقدار ہے۔
سائنس دانوں کے مطابق اس عام سے سبز زہریلے مادے کی وجہ سے ممکنہ طور پر چھپکلیوں کا خون سبز ہوتا ہے۔ سائنسدانوں کے مطابق ان کا تعلق ممکنہ طور پر شِنکس نامی چھپکلی کی قسم سے ہے اور ان تمام نے نیو گنی کے اس جزیرے پر چار مختلف ادوار میں ارتقائی نمو پائی۔
محققین کے مطابق اس چھپکلی کے جد امجد یقینی طور پر سرخ خون والے تھے، مگر ان سبز رنگ والی مختلف نوع کی چھپکلیوں کا آپس میں کوئی گہرا تعلق نہیں ہے۔
امریکا کی لوئزیانا یونیورسٹی کے میوزیم آف نیچرل سائنس سے وابستہ ارتقائی حیاتیات کے ماہر ذخاری روڈریگیز کے مطابق ان چھپکلیوں کا تعلق سرخ خون والے جانوروں ہی کے اجداد سے ہے اور سبز خون ان مختلف چھپکلیوں میں آزادانہ اور علیحدہ ارتقائی عمل کے ذریعے پیدا ہوا،۔
اس کا مطلب ہے کہ خون کی سبز رنگت ان چھپکلیوں کے لیے فائدہ مند خصوصیت کی حامل ہو گی، سائنسدانوں کے مطابق تحقیق کے نتائج کے بعد میں اسے انسانوں میں یرقان کے علاج کے لیے استعمال کیا جائے گا۔