ہوئے سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئےکہا کہ لندن سے بڑی خبرآئی ہے۔نیشنل کرائم ایجنسی نے ون ہائیڈ پارک پیلس پر ملک ریاض کی جانب سے 190 ملین پاؤنڈز کی پیش کش قبول کر لی۔ برطانوی کرائم ایجنسی یہ اثاثے حکومت پاکستان کو واپس کرے گی۔ ملک ریاض کو یہ پراپرٹی حسن نواز نے پانامہ پیپرز لیک ہونے سے چند دن پہلے فروخت کر دی تھی۔جب کہ پی ٹی آئی رہنما نے ٹویٹ کیا کہ عمران خان نے 15 مہینے میں کیا کیا! یہ ہے وہ ذرائع لوٹی ہوئی دولت۔اگر میں غلط نہیں تو یہ وہ پراپرٹی ہے جو پاناما کیس کے دوران ملک ریاض کو بیچی گئی۔ تاہم ن لیگ کی جانب سے اس کی تردید کی گئی اور کہا گیا کہ کہ این سی اے نے تو اپنی پریس ریلیز میں حسن نواز کا ذکر تک نہیں کیا ۔اسی حوالے سے اپنا تجزیہ پیش کرتے ہوئے عارف حمید بھٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ گذشتہ ہفتے اس تمام معاملے پر نواز شریف کے بیٹوں اور شہباز شریف کے مابین 5 میٹنگز بھی ہو چکی ہیں۔ عارف حمید بھٹی نے دعویٰ کیا کہ نیشنل کرائم ایجنسی نے کئی بار حسن نواز کو بلایا۔اگر اس بات کی تردید کی جاتی ہے تو میں ایک تصویر بطور ثبوت پیش کرنے کو تیار ہوں۔عارف حمید بھٹی نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ ملک ریاض کی کوشش تھی کہ کسی طریقے سے شریف فیملی کا نام اس معاملے میں نہ آئے۔لیکن وہاں نہ تو پاکستانی نیب تھا اور نہ ہی پاکستانی ادارے تھے۔
لاہور( ویب ڈیسک) گذشتہ روز معروف کاروباری شخصیت ملک ریاض کی تاریخ کی سب سے بڑی پیشکش سامنے آئی۔نیشنل کرائم ایجنسی نے ون ہائیڈ پارک پیلس پر ملک ریاض کی جانب سے 190 ملین پاؤنڈز کی پیش کش قبول کی تھی جس کے بعد یہ سارا پیسہ پاکستان کے خزانے میں آئے گا۔اسی حوالے سے سینئیر صحافی علی سلمان نے بڑا دعویٰ کرتے