خبریں ہیں کہ نوکیا 3310 ایک بار پھر واپس آرہا ہے یا کم از کم بہت جلد متعارف کروا دیا جائے گا۔
آئیکون کا درجہ رکھنے والے اس فون کو رواں ماہ کے آخر میں متعارف کرائے جانے کا امکان ہے جسے اب کسی نئی شکل میں پیش کیا جائے گا۔
آج کے اسمارٹ فونز کے کمالات یعنی فور جی انٹرنیٹ کنکشن، ٹچ اسکرین اور لاتعداد ایپس سے قطع نظر، 3310 اب بھی متعدد افراد کے دلوں میں خاص جگہ رکھتا ہے۔
ماضی میں نوکیا نے اس فون کے 10 کروڑ سے زائد سیٹس فروخت کیے تھے جبکہ اس کے نئے ورژن کی قیمت چھ سے ساڑھے چھ ہزار تک ہوسکتی ہے، مگر یہ آج تک لوگوں کو پسند کیوں ہے؟
اس کی چند وجوہات ہیں۔
بہترین بیٹری لائف
اگر آپ خوش قسمت ہوں تو آج کل کے اسمارٹ فون کی بیٹری ایک دن تک ہی چل پاتی ہے، جبکہ 3310 کو ایک ہفتے سے زائد عرصے تک بھی استعمال کیا جاسکتا تھا، اس کی اسکرین کے دائیں جانب اوپر بنے چار سیاہ نقطے طویل عرصے تک برقرار رہتے تھے (اور آج کے فونز کی طرح گھبراہٹ میں مبتلا نہیں کرتے تھے)، چونکہ یہ اپنے دور کا مقبول ترین فون تھا تو ہر ایک کے پاس موجود چارجر اس کے لیے کارآمد تھا۔
ٹوٹنا لگ بھگ ناممکن تھا
اگر کبھی آپ کے اسمارٹ فون کی اسکرین ٹوٹی ہو یا ہوم بٹن خراب ہوگیا ہو تو آپ کو نوکیا 3310 کے وہ دن آتے ہوں گے جب فون کو کئی منزلہ عمارت سے بھی نیچے پھینکا جاتا تو بھی اس پر کوئی فرق نہیں پڑتا تھا، 3310 کے پلاسٹک کور اور بٹن کو جب مرضی نکال کر بدلا جاسکتا تھا، جو اسے مضبوطی فراہم کرتے تھے۔
فون کال کا بہتر معیار
ایپل نے ایک تحقیق کے دوران تسلیم کیا تھا کہ اس کی ڈیوائسز کی کالز نئے فونز میں آسانی سے کٹ جاتی ہیں، اسی طرح ایک اور تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ بیشتر میٹل اور گلاس اسمارٹ فونز فون کال کے سگنلز کو متاثر کرتے ہیں جبکہ نوکیا 3310 میں ایسا کوئی مسئلہ نہیں تھا۔
جب مرضی شکل بدلنا
3310 ایک ایسا فون تھا جس کا رنگ ویسے تو نیوی بلیو تھا مگر جب دل چاہتا کسی نئے کور سے اس کی شکل بدلی جاسکتی تھی اور اپنے مزاج کے مطابق اسے ڈھالا جاسکتا تھا جس سے آج کل کے فونز محروم ہیں۔
اپنے وقت کا اسمارٹ فون
ویسے تو 3310 آج کے فونز کے مقابلے میں ‘ڈمب’ قرار دیا جاتا ہے مگر اُس وقت کے لحاظ سے یہ اسمارٹ فون تھا، جس میں اسٹاپ واچ، الارم کلاک، کیلکولیٹر اور 140 حروف سے زیادہ کے ایس ایم ایس بھیجنے کی صلاحیت تھی، اسی طرح اس میں موجود گیمز کا آپشن تو سب کو ہی پسند تھا، خاص طور پر اسنیک ٹو، جسے اب ٹچ اسکرین میں دوبارہ تیار کرکے پیش تو کیا گیا ہے مگر 2، 4، 6 اور 8 کے بٹن سے اسے کھیلنے کا مزہ دستیاب نہیں۔
اب یہ کیسا ہوگا؟
ویسے تو جب تک سامنے نہیں آجاتا یہ کہنا مشکل ہے مگر ایک شخص نے یوٹیوب ویڈیو میں اس کا کانسیپٹ ڈیزائن پیش کیا ہے جس میں اس کے بقول ڈیڑھ انچ اسکرین، 256 کے کلرز، کیمرہ، ایف ایم ریڈیو، 8 جی بی اسٹوریج، مائیکرو یو ایس بی پورٹ، 1650 ایم اے ایچ بیٹری جو کہ 235 گھنٹے یا لگ بھگ چوبیس دن کے اسٹینڈ بائی ٹائم کی حامل ہوگی۔