ویسے ہوسکتا ہے کہ یہ سن کر کچھ اچھا نہ لگے مگر آپ کی پلکیں ممکنہ طور پر انتہائی چھوٹے کیڑوں سے بھری ہوئی ہوسکتی ہیں جن کا احساس تک نہیں ہوتا۔
جی ہاں واقعی ااپ کا چہرہ دو قسم کے جراثیمی کیڑوں ڈیموڈیکس فولیسلوریم اور ڈیموڈیکس بریوز کا مسکن ہوسکتے ہیں۔یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
یہ ننھے کیڑے بالوں کی جڑوں میں رہتے اور جسم کی چکنی رطوبتیں ان کی غذا ہوتی ہیں۔ویسے یہ تو واضح نہیں کہ کتنے فیصد افراد ان کیڑوں کی میزبانی کرتے ہیں مگر تحقیق سے نعدیہ ملتا ہے کہ عمر بڑھنے کے ساتھ بہت زیادہ عام ہوجاتے ہیں جبکہ بچے ان سے محفوظ رہتے ہیں۔ویسے تو یہ کیڑے کسی قسم کا نقصان نہیں پہنچاتے چاہے وہ چہرے پر برسوں تک حرکت کرتے اور اپنی غذا کھاتے رہے۔تاہم اگر یہ پلکوں میں اکھٹا ہوجائیں تو اس سے آنکھوں کی خارش اور سوجن جیسے امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے جبکہ یہ خواتین میں گلابی دانوں جیسے جلدی مرض کا بھی باعث بنتے ہیں۔اگر آپ کے اندر بھی پلکوں میں پائے جانے والے ان کیڑوں کے کسی مرض کی تشخیص ہو تو ڈاکٹر سے اس حصے کو صاف کرالینا بہترین علاج ہے۔