فجیرہ(ویب ڈیسک ) اماراتی ریاست فجیرہ کی مقامی عدالت میں ایک انوکھا مقدمہ پیش ہوا، جس میں خاوند اور بیوی دونوں کی جانب سے ایک دوسرے پر تشدد اور بدسلوکی کی ایف آئی آر درج کرائی گئی تھیں۔ دونوں کا موقف تھا کہ اُس کے جیون ساتھی نے اس پر ہاتھ اُٹھایا۔ عدالت نے دونوں کے کیسز ایک ہی سماعت میں سُنے۔ پہلے مقدمے میں خاوند کی جانب سے اپنی بیوی کی مار پیٹ کا اعتراف کیا گیا۔
صندل خٹک کیخلاف تحقیقات کس شخصیت کی درخواست پر ہو رہی ہیں؟ اہم انکشاف
تاہم اُس کا کہنا تھا کہ مار پیٹ میں اُس نے پہل نہیں کی۔ بلکہ اُس کی بیوی نے اُس پر ہاتھ اُٹھایا جس کے بعد اُس نے بھی اپنا بچاؤ کرتے ہوئے بیوی کو دو چار ہاتھ جڑ دیئے۔ خاوند نے بتایا کہ اُس کی اپنی بیوی سے کسی بات پر تلخ کلامی ہوئی تو وہ ایک دم طیش میں آ گئی اور اس کی مار پیٹ شروع کر دی۔وہ بیوی کے ہاتھوں ہونے والی اپنی یہ تذلیل برداشت نہ کر سکا اور جوابی کارروائی میں اُسے بھی مارا۔جب خاتون سے پوچھا گیا تو اس نے اپنے خاوند کی پِٹائی کرنے کا اعتراف کر لیا۔مگر اُس کا بھی یہی کہنا تھا کہ پہلے اُس کے خاوند نے اُس پر ہاتھ اُٹھایا تھا جس کے بعد وہ غصے میں آ گئی۔
رابی پیرزادہ کی ایک اورویڈیو وائرل، دیکھنے والے حیران رہ گئے
کیونکہ اُسے بے بسی کا احساس ہوا کہ وہ خاوند کے تشدد کا جواب کیوں نہیں دے رہی۔ بیوی کا کہنا تھا کہ اُس نے خاوند کے خلاف عدالت جانے کی دھمکی دی تو اس نے بھی جواباً یہی دھمکی دے دی۔جس کے بعد دونوں ایک دوسرے کے خلاف عدالت پہنچ گئے۔
اس موقعے پر عدالت کی جانب سے دونوں میاں بیوی کو سمجھایا گیا تو دونوں ہی جذباتی ہو گئے اور ایک دوسرے کے خلاف تشدد کا کیس واپس لینے کا فیصلہ کر لیا۔ خاوند کا کہنا تھا کہ ہمارے بچے ہیں۔ ہم ایک دوسرے کے خلاف مقدمے بازی جاری رکھ کے بچوں کی زندگی تباہ نہیں کرنا چاہتے۔ عدالت کے جج کی جانب سے کہا گیا کہ والدین اپنے کُنبے کے دو ستون کی حیثیت رکھتے ہیں، ان کی جانب سے مقدمے بازی بچوں کی زندگیاں
برباد کر کے رکھ دیتی ہیں۔