ریو ڈی جنیرو: برازیل کی پولیس نے انکشاف کیا ہے کہ ریو ڈی جنیرو میں تعینات یونانی سفیر کے حالیہ قتل میں ملوث مقامی پولیس اہلکار کا سفیر کی برازیلی بیوی سے معاشقہ تھا اور قتل کی یہ سازش ان دونوں نے مل کر تیار کی تھی۔
تفصیلات کے مطابق برازیل میں یونانی سفیر، 59 سالہ کائیریاکوس امیریدس پیر 26 دسمبر 2016 کی رات سے گمشدہ تھے جن کی لاش مقامی پولیس کو جمعرات 29 دسمبر کے روز ریو ڈی جنیرو کے نواحی علاقے میں ایک جلی ہوئی کار سے ملی جسے کرائے پر حاصل کیا گیا تھا۔یونانی سفیر کی 40 سالہ برازیلی بیوی فرانکوئے ڈی سوزا اولیویرا کا معاشقہ 29 سالہ مقامی پولیس افسر سرگیو گومیز موریرا کے ساتھ تھا۔ 27 دسمبر کے روز سفیر کی گمشدگی کی رپورٹ درج کراتے ہوئے اولیویرا نے پولیس کو جو بیان دیا تھا اس میں کئی تضادات تھے جبکہ سفیر کی لاش ملنے کے بعد جب ریو ڈی جنیرو کی پولیس نے تفتیش شروع کی تو اولیویرا اور پولیس افسر موریرا میں آشنائی کا انکشاف ہوا۔جب موریرا سے مزید تفتیش کی گئی تو اس نے یونانی سفیر کے قتل میں ملوث ہونے کا اعتراف کرلیا اور بتایا کہ اس نے امیریدیس کے قتل کےلئے اپنے ایک رشتہ دار، 24 سالہ ایڈوارڈو تیدیشی سے مدد لی تھی اور اسے 25000 ڈالر بطور معاوضہ بھی ادا کئے تھے۔اس اعترافی بیان کے بعد اولیویرا اور موریرا کے علاوہ تیدیشی کو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے جبکہ اس وقت یہ تینوں 30 روزہ پولیس تحویل میں ہیں۔ تفتیش مکمل کرکے ان پر باضابطہ مقدمہ چلایا جائے گا اور فردِ جرم عائد کرکے سزا سنائی جائے گی۔ریو ڈی جنیرو میں یونانی سفارت خانے کے ذمہ داروں نے اس خبر پر کوئی تبصرہ کرنے سے معذرت کرلی ہے۔