ایکواڈور کی وزارت خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ جولین اسانج کا انٹرنیٹ رابطہ امریکی الیکشن سے متعلق وکی لیکس کے نئےانکشاف پر منقطع کیا گیا۔
دوسرے ممالک کے داخلی معاملات میں عدم مداخلت کےاصول پرکار بند ہیں، ایکواڈور کسی ملک کے انتخابات میں مداخلت کرتا ہے، اور نہ ہی کسی ایک امیدوارکی حمایت کرتا ہے۔
دو روز قبل اسانج کا انٹرنیٹ رابطہ منقطع ہونے کےبعد الزام لگایا گیا تھا کہ یہ اقدام امریکی وزیرخارجہ جان کیری کے ایما پر اٹھایا گیا ہے، امریکا اور ایکواڈو دونوں نےاس کی تردید کی تھی، تاہم اب ایکواڈور نے انٹرنیٹ رابطہ منقطع کرنےکی تصدیق کی ہے۔
وکی لیکس نے 2010 ءمیں بڑی تعداد میں امریکی خفیہ کیبلز افشا کیے تھے، انہیں سویڈن میں جنسی زیادتی کےالزامات کا سامنا ہے۔
2012 ءمیں برطانیہ کی جانب سے سویڈن کےحوالے کیےجانے کےفیصلے پرایکواڈور نے اسانج کو سیاسی پناہ دی تھی، وہ تب سے لندن میں ایکواڈور کے سفارخانے میں مقیم ہیں۔