اسلام آباد(ایس ایم حسنین) کورونا کی آڑ میں جلسوں پرپابندی مسترد کرتے ہیں، اپوزیشن تحریک میں مزید تیزی آئیگی۔ تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی سربراہی میں پی ڈی ایم کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں واضح کیا گیا ہے کہ گلگت بلتستان انتخابات نتائج مسترد کردیا گیا ہے۔اجلاس میں واضح پالیسی اخیتار کی گئی ہے جس کے مطابق کہا گیا ہے کہ پی ڈی ایم نے اپنی تحریک کے بنیادی اصول اور مقاصد وضح کر لئے ہیں۔ پی ڈی ایم کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ مہنگائی بےروزگاری کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ اس دوران مولانا فضل الرحمان نے طے کیا ہے کہ سلیکٹڈ حکومت کو گھر بھجوانے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے کیونکہ ادارے جھوٹے مقدمات قائم کر سیاسی انتقام کا حصہ بن رہے ہیں۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ پی ڈی ایم کے تمام جلسے جاری شیڈول کے مطابق ہونگے کیونکہ حکومت کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھے گی۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے کورونا کی آڑ میں جلسوں پر پابندی عائد کرنے کے فیصلے کو مسترد کرتے ہیں اور اپوزیشن اتحاد کی تحریک میں اب مزید تیزی آئے گی۔ منگل کو پی ڈی ایم اجلاس کے بعد مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’آئی ایس پی آر کی ایک پریس ریلیز میں بتایا جا رہا ہے کہ چند افسران جذبات میں آ کر ایکشن لیتے ہیں اس سے تو یہی پیغام دیا جا رہا ہے کہ وہاں بھی سب ایک پیج پر نہیں ہیں۔‘ انہوں نے ایک بار پھر الزام عائد کیا کہ گلگت بلتستان میں سلیکیٹرز نے سیلکٹڈ کے ساتھ مل کر دھاندلی کی اور مسلم لیگ ن کے لوگ توڑے۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ ’اپوزیشن کی تمام جماعتوں کی پالیسی ایک ہے کسی کا لہجہ سخت اور کوئی نرم زبان استعمال کرتا ہے لیکن پالیسی ایک ہی ہے۔‘اجلاس کے بعد سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ’وزیر اعظم کی جانب سے سینیٹ کے الیکشن کے حوالے سے ترمیم میں حمایت کرنے کے حوالے سے مشاورت کی جائے گی اور جب آئینی ترمیم کا مسودہ سامنے آئے گا تو ہی اپوزیشن کوئی فیصلہ کر پائے گی۔‘تاہم اس حوالے سے مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ ’جعلی حکومت سے قانون سازی کے لیے کسی صورت مذاکرات نہیں کریں گے۔‘ پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس میں اپوزیشن اتحاد نے میثاق پاکستان متعارف کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے پانچ رکنی کمیٹی بھی قائم کر دی ہے۔ پانچ رکنی کمیٹی ’میثاق پاکستان‘ کے مجوزات کو حتمی شکل دے گی جس کے تحت اپوزیشن اتحاد آئندہ کی حکمت عملی مرتب کرے گا۔ اجلاس سے سابق وزیر اعظم نوازشریف نے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرنا تھا لیکن طبیعت کی ناسازی کے باعث سابق وزیر اعظم نے اجلاس میں شرکت نہ کرسکے۔ مریم نواز نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ ’گردے میں تکلیف کے باعث نواز شریف پی ڈی ایم اجلاس میں شرکت نہ کر سکے اور ان کی نمائندگی میں خود کر رہی ہوں۔‘پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے گلگت سے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔
MNS could not participate in the PDM meeting today because of severe kidney pain that he is being treated for therefore I am representing him. Would request for prayers.
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) November 17, 2020