قومی اسمبلی کا ہنگامہ خیز اجلاس کل سہ پہر ہو گا، وزیر اعظم پاناما لیکس کے معاملہ پر اپنے خاندان کے حوالہ سے مؤقف پیش کریں گے۔ اپوزیشن کو بات کرنے کا موقع نہ ملا تو ایوان مچھلی منڈی کا منظر بھی پیش کر سکتا ہے۔
اسلام آباد: (یس اُردو) انتظار کی گھڑیاں ختم ہونے کو ہیں۔ وزیر اعظم پیر کی شام قومی اسمبلی میں پاناما لیکس پر اپنا مؤقف پیش کریں گے۔ اپوزیشن بھی کمر بستہ ہو گئی۔ سوالنامہ بھی تیار ہے۔ اگر حزب مخالف کو بولنے کا موقع نہ ملا تو پھر دمادم مست قلندر ہو گا۔وزیر اعظم تقریباً چار ماہ بعد قومی اسمبلی کے اجلاس میں نہ صرف شرکت کریں گے بلکہ پاناما لیکس کے ہنگامے اور بچوں کا نام آنے پر اپنا مؤقف بھی پیش کریں گے۔ اپوزیشن نے بھی اس حوالے سے سات سوالات پر مشتمل سوالنامہ ایوان میں جمع کرا رکھا ہے اور مسلسل مطالبہ بھی کر رہی ہے کہ وزیر اعظم ان سوالات کا جواب دیں۔اجلاس سے قبل متحدہ اپوزیشن بھی سر جوڑ کر بیھٹے گی اور فیصلہ کرے گی کہ وزیر اعظم کی تقریر کے موقع پر اپوزیشن کی کیا حکمت عملی ہونی چاہیے۔ اسپیکر نے وزیر اعظم کی تقریر کے بعد متحدہ اپوزیشن کو اپنا مؤقف پیش کرنے کی یقین دہانی نہ کرائی تو پھر تقریر کے دوران احتجاج ہو گا۔