اسلام آباد: سپریم کورٹ میں جعلی بینک اکاونٹس اور منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ آج ہمیں گالیاں دینے والے بھی اپنا موقف دیں گے، عدالت کی بے حرمتی کرتے ہیں، الیکشن کمیشن میں جو ہوا اس پر اسلام آباد پولیس بھی اپنا جواب دے،پاک ناپاک پیسے کی باز پرس پر اتنا شور مچا دیا، آکر بتائیں کہ پیسے پاک ہیں یا ناپاک،
سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے آصف زرداری و فریال تالپور کے بنک اکاو¿نٹس میں اربوں روپے کی ٹرانزیکشن کے مقدمے کی سماعت کی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ کیس کے گواہوں کو ہراساں کیا گیا، پولیس نے گواہوں کو ہراساں کرنے والے پولیس اہلکاروں کیخلاف کیا کارروائی کی۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ ہراساں کرنے کے معاملے کی رپورٹ کہا ہے۔
اے آئی جی نے عدالت کو بتایا کہ رپورٹ جمع کرا دی ہے،ہراساں کرنے والے پولیس اہلکاروں اور متعلقہ ایس ایس پی کو معطل کردیا ہے،گلستان تھانے کے ایس ایچ او کو بھی معطل کردیا۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ معطل کر دینے سے مسئلہ حل نہیں ہوتا، یہ معلوم کریں ہراساں کرنے میں کون ملوث ہے،اے آئی جی نے کہا کہ تھانہ محرر کی حدتک دال میں کچھ کالا ضرور ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ آج ہمیں گالیاں دینے والے بھی اپنا موقف دیں گے، عدالت کی بے حرمتی کرتے ہیں، الیکشن کمیشن میں جو ہوا اس پر اسلام آباد پولیس بھی اپنا جواب دے،پاک ناپاک پیسے کی باز پرس پر اتنا شور مچا دیا، آکر بتائیں کہ پیسے پاک ہیں یا ناپاک۔
چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت کے راستے میں رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش کی گئی،کسی بننے والے وزیر نے سب کروایا، یہ پتہ کر کے دیں دال میں کالا کیا ہے۔
وکیل انور مجید نے کہا کہ اومنی گروپ کے اکاونٹس منجمد ہونے سے ملازمین کی تنخواہوں کا مسئلہ پیدا ہوگیا ہے ۔عدالت نے اومنی گروپ کے اکاونٹس غیر منجمد کرنے کی استدعا مسترد کردی،عدالت نے انورمجید اور ان کے بیٹے کو بدھ کو عدالت طلب کر لیا۔