معروف ٹی وی اینکر منصور علی خان نے بڑی خواہش کا اظہار کر دیا۔ پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے منصور علی خان نے کہا کہ میری بہت خواہش ہے کہ کاش چودھری نثار علی خان نے بھی ایک کتاب لکھی ہوتی۔
کاش چودھری نثار علی خان گذشتہ ایک سال سے لگے ہوتے اور کتاب لکھ رہے ہوتے۔اور کتاب لکھ کر چودھری نثار علی خان الیکشن سے ایک ہفتہ قبل وہ کتاب ریلیز کر دیں ٹھیک اسی طرح جس طرح ریحام خان نے کتاب لکھی ہے اور وہ عام انتخابات سے قبل اس کتاب کو منظر عام پر لانا چاہتی ہیں، اگر چودھری نثار علی خان کی بھی کتاب آ جائے تو معاملہ جوڑ کا بنے گا۔ یاد رہے کہ پی ٹی آئی چئیرمین عمران خان کی دوسری سابقہ اہلیہ ریحام خان نے ایک کتاب لکھی تھی جس کا مینو اسکرپٹ حمزہ علی عباسی کے ہاتھ لگا تو انہوں نے ریحام خان کی کتاب سے متعلق کئی انکشافات کیے۔اس کتاب میں ریحام خان نے اپنی دونوں شادیوں کی ناکامی کی وجوہات بیان کرنے کے ساتھ ساتھ عمران خان اور ان کے قریبی ساتھیوں پر گھناؤنے الزامات عائد کئے، اس کتاب میں ریحام خان نے پارٹی کی خواتین رہنماؤں ،،عمران خان کے صاحبزادے قاسم اور عمران خانکی ہمشیرہ علیمہ خان سے متعلق بھی کئی باتیں کیں، جس پر انہیں سخت تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑا۔ریحام خان کی کتاب میں عمران خان کے بلیک بیری کا بھی تذکرہ ہے جو ریحام خان عمران خان سے طلاق کے بعد لندن آتے ہوئے چوری کر کے اپنے ساتھ لے گئی تھیں، عمران خان کے بلیک بیری کا ریحام خان کے پاس ہونا عمران خان کے لیے ایک خطرہ بھی ہے کیونکہ بقول ریحام خان اس فون میں عمران خان کی ای میلز اور کچھ ایسے پیغامات موجود ہیں جن کا وہ اپنی کتاب میں بھی تذکرہ کر چکی ہیں۔عین ممکن ہے کہ اسی وجہ سے پی ٹی آئی ریحام خان کی کتاب پر کافی واویلا کر رہی ہے اور ریحام خان کی کتاب میں موجود مواد کو بے بنیاد اور جھوٹا قرار دینے کی سر توڑ کوششیں کی جا رہی ہیں۔ ریحام خان کے پاس موجود عمران خان کے بلیک بیری سے متعلق حال ہی میں انکشاف ہوا کہ ریحام خان نے عمران خان کا بلیک بیری لندن میں اپنی کسی دوست کے پاس یا پھر کسی انشورنس کمپنی کے پاس رکھوایا ہوا ہے۔ریحام خان کے پاس عمران خان کے بلیک بیری کی موجودگی پی ٹی آئی کے لیے درد سر بنی ہوئی ہے اوریہی کہا جا رہا ہے کہ اگر ریحام خاننے عمران خان کے بلیک بیری کو استعمال کرتے ہوئے مزید انکشافات کر دئے تو عین ممکن ہے کہ عمران خان کو ذاتی اور سیاسی طور پر شدید نقصان پہنچے گا۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ پی ٹی آئی ان دنوں عام انتخابات 2018ء کی تیاری میں مصروف ہے اور پی ٹی آئی میں دیگر سیاسی جماعتوں سے انتخابی اُمیدواروں کی شمولیت دیکھ کر ایسا ہی لگ رہا ہے کہ آئندہ الیکشن میں پی ٹی آئی کو بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل ہو گی، البتہ اس صورتحال میں اگر ریحام خان نے عمران خان کے بلیک بیری کو استعمال کرتے ہوئے مزید انکشافات کیے توعمران خان اور پی ٹی آئی کے سیاسی کیرئیر کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔دوسری جانب چودھری نثار علی خان نے بھی پارٹی ٹکٹ نہ ملنے پر آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ چکری مکیں ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے نواز شریہف کو خوب آڑے ہاتھوں بھی لیا۔ مسلم لیگ ن اور چودھری نثار علی خان کے مابین چھڑی ہوئی لفاظی جنگ کسی سے چھُپی ہوئی نہیں ہے۔۔مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان مسلم لیگ ن کی قیادت اور ان کے نئے بیانیے سے غیر متفق نظر آتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ سیاسی حلقوں میں خیال کیا جا رہا ہے کہ ممکنہ طور پر چودھری نثار علی خان پارٹی چھوڑ کر کسی اور جماعت میں شامل ہو جائیں گے
چودھری نثار علی خان کی جانب سے پارٹی قیادت اور نواز شریف پر تنقید ایک طرف لیکن انہوں نے پارٹی چھوڑنے کی خبروں کی بارہا تردید کی ۔اپنے ایک بیان میں وہ صاف کہہ چکے ہیں کہ میں پارٹی ٹکٹ کے لیے درخواست بھی نہیں کروں گا۔ چودھری نثار علی خان نے کہا کہ پارٹی نے ٹکٹ سیاسی یتیموں کو دے دیئے ہیں اس لیے اب آزاد حیثیت میں الیکشن لڑوں گا اور اب زیادہ محنت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی میں 10 جبکہ (ن) لیگ میں 100 سے بھی زائد خامیاں ہیں، عورت راج کے مخالف نے آج اپنی بیٹی پارٹی پر مسلط کر دی، مجھے 34 سال کی رفاقت کا خیال آجاتا ہے ورنہ میں نے منہ کھولا تو یہ شریف برادران کہیں منہ دکھانے کے قابل نہیں رہیں گے۔سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ کیا ہی اچھا ہو کہ اگر چودھری نثار علی خان بھی ایک کتاب لکھ دیں، چودھری نثار علی خان اور ریحام خان کی کتاب آنے سے مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف میں برابر کی ٹکر کا مقابلہ ہو گا اور پھر دیکھنا ہو گا کہ کون عام انتخابات کے طوفان سے اپنی سیاست کی کشتی بچا کر پار لگانے میں کامیاب ہو گا۔