کراچی: بحریہ ٹاؤن نے کراچی کی زمین کے عوض 435 ارب روپے دینے کی نئی پیشکش کردی۔
تفصیلات کے مطابق بحریہ ٹاون عمل درآمد کیس سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے جس میں ملک ریاض کے وکیل ان کی جانب سے پیش ہو رہے ہیں۔آج بھی کیس کی گئی۔ بحریہ ٹاؤن عمل درآمد کیس کی سماعت جسٹس عظمت سعید شیخ کی سربراہی میں تین عملدرآمد رکنی بنچ نے کی۔ جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ 435ارب روپے کی پیشکش بظاہر اچھی نہیں لگ رہی۔ وقت ختم ہو چکا ہے، آئندہ سماعت پر ڈیل نہیں ہو گی۔ بحریہ ٹاؤن خود آفر بڑھانا چاہے تو بڑھا سکتا ہے۔ آئندہ سماعت پر فریقین کو سن کر فیصلہ کریں گے۔ بحریہ ٹائون کے وکیل نے کہا ڈیل نہ بھی ہو لیکن ڈھیل ضرور ہونی چاہیے جس پر جسٹس فیصل عرب نے کہا اب آپ پیسے ڈھیلے کریں۔
واضح رہے بحریہ ٹاون نے سپریم کورٹ کو 12 سال میں 405 ارب روپے ادا کرنے کی پیشکش کی تھی جسے عدالت کی جانب سے مسترد کر دیا گیا تھا۔ 14 فروری کو ہونے والی سماعت پر نجی مارکیٹنگ کمپنیوں کے وکیل عدالت میں پیش ہوئے تو عدالت نے ان کی طرف سے نامکمل جواب پر اظہار برہمی کیا۔اس موقع پر بحریہ ٹاون نے عدالت کو 405 ارب روپے کی پیشکش کی ۔ملک ریاض کے وکیل کی جانب سے کہا گیا کہ بحریہ ٹاون اس کیس میں 405 ارب روپے دینے کی پیشکش کرتا ہے۔ یہ 405 ارب 12 سال میں ادا کئیے جائیں گے تاہم عدالت نے یہ کہہ کر بحریہ ٹاون کی پیشکش مسترد کردی کہ بحریہ ٹاؤن کی پیشکش بہت زیادہ دلچسپ نہیں۔ بعدازاں عدالت نے مارکیٹنگ کمپنیوں کو پلاٹوں کی فروخت اور بکنگ کی تفصیلات پیش کرنے کا حکم دیا۔ واضح ہو کہ ملک ریاض بیرون ملک جا چکے ہیں۔ اس پر ملک ریاض کے وکیل کی جانب سے سپریم کورٹ میں جمع کروایا جا چکا ہے۔ ملک ریاضکے وکیل نے سپریم کورٹ میں جواب جمع کروایا ہے کہ بحریہ ٹاون کے مالک ملک ریاض کینسر کے مرض میں مبتلا ہوگئے ہیں۔ ملک ریاض کینسر کے مرض کے علاج کے غرض سے ہی بیرون ملک گئے ہیں۔