ریاض ( مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی عرب کی وزارتی کونسل نے عدن میں یمنی حکومت اور تنازع کے تمام فریقوں کے درمیان مکالمے کی حمایت کا اعادہ کیا ہے۔سعودی عرب نے یمنی فریقوں کے درمیان اختلافات کے خاتمے کے لیے مکالمے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔سعودی عرب کی وزارتی کونسل کا جدہ میں منگل کے روز شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے زیر صدارت اجلاس ہوا۔اس میں یمن کی صورت حال اور دوسرے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اس اجلاس کے بعد جاری کردہ بیان کے مطابق ’’وزارتی کونسل سعودی عرب کی وزارت برائے امور خارجہ اور متحدہ عرب امارات کی وزارتِ خارجہ کے یمن کے قانونی صدر کے زیر قیادت یمنی ریاست اور عوام کے مفادات کے تحفظ کے لیے کوششوں سے متعلق جاری کردہ مشترکہ اعلامیےکی تائید کرتی ہے۔‘‘عرب اتحاد نے سوموار کو ایک بیان میں کہا تھا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے یمن کے صوبے شبوہ اور ابین میں جنگ بندی کو برقرار رکھنے اور مستحکم بنانے کے لیے ایک مشترکہ کمیٹی تشکیل دی تھی۔عرب اتحاد کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے بتایا ہے کہ مشترکہ فورسز صوبہ شبوہ میں برسرزمین صورت حال کا جائزہ لے رہی ہیں۔ دوسری جانب یمنی وزیراعظم معین عبدالملک نے ایک بیان میں کہا کہ صدرعبد ربہ منصور ھادی کے حکم کے تحت تمام نجی عسکری گروپوں کو نیشنل آرمی میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس منصوبے پر جلد ہی کام شروع کردیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ شبوۃ گورنری میں امن واستحکام کی بحالی اور شہریوں کی آباد کاری کے ایک جامع منصوبے پرجنگی بنیادوں پرکام شروع کیا گیا ہے۔میڈیا سے بات کرتے ہوئے معین عبدالملک نے کہا کہ ان کی جنگ ایرانی حمایت یافتہ حوثی باغیوں کے خلاف ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ شبوۃ میں علاحدگی پسند انقلابی کونسل کی طرف سے بغاوت کی کوشش کے بعد حکومت نے خون خرابے بغیربات چیت کے ذریعے تمام مسائل کے حل کی مساعی کیں جس کے نتیجے میں انقلابی کونسل کوسرکاری تنصیبات سے نکال دیا گیا۔قبل ازیں وزیراعظم معین عبدالملک نے شبوۃ گورنری کے مرکزی شہر عتق میں دورے کے دوران مقامی حکومت کے نمائندوں سے ملاقات کی اور عبوری کونسل کی طرف سے کی گئی کارروائی کے بعد بحالی کے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔یمنی حکومت کے ایک ذمہ دار ذریعے نے ‘العربیہ ڈاٹ نیٹ’ کو بتایا کہ وزیراعظم وزراء کے ایک وفد کے ہمراہ اتوار کو شبوۃ گورنری کے دارالحکومت عتق پہنچے۔خیال رہے کہ دو ہفتے قبل جنوبی یمن کی علاحدگی پسند انقلابی کونسل کے مسلح گروپ نے شبوۃ گورنری میں سرکاری تنصیبات پرقبضہ کرلیاتھا۔ تاہم سعودی عرب اور دوسرے ممالک کی مداخلت سےانقلابی کونسل نے فوجی اور دیگر سرکاری تنصیبات خالی کردیں۔شبوۃ گونری میں آئینی حکومت اور انقلابی کونسل کے درمیان چند روز تک جاری رہنے والی لڑاکے بعد علاقے پرحکومتی فوج نے مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔ذرائع کے مطابق یمنی وزیراعظم شبوۃ نے مقامی قیادت سے ملاقات کی اور علاقے میں امن وامان کی صورت حال اور دیگر مسائل پرتبادلہ خیال کیا۔